Yearly Archives: 2016

طالب عِلم کی عجب صلاحیت

پنجاب یونیورسٹی لاہور میں ماسٹرز (ماس کمیونیکیشن) کے ایک طالب عِلم 100 کے قریب لوگوں کی آواز اور طریقہءِ گفتگو کی نقل اُتار لیتا ہے ۔ اس طالب عِلم نے سماع ٹی وی پر اپنی اس صلاحیت کا مظاہرہ کیا

یہاں کلِک کر کے دیکھیئے سُنیئے اور لُطف اُٹھایئے
ایک اور طالب عِلم کا بھی یہی کمال یہاں کلِک کر کے دیکھیئے سُنیئے اور لُطف اندوز ہویئے

قابلِ توجہ

عام لوگ جن میں اچھے خاصے پڑھے لکھے بھی شامل ہیں آئے دن کچھ ایسے عمل کرتے رہتے ہیں جو گناہ ہیں لیکن اُنہیں احساس نہیں ہوتا کہ وہ گناہوں کے مرتکب ہو رہے ہیں
اِن عوامِل کو ایک اہلِ عِلم نے آسان زبان میں لکھا ہے تاکہ عوام کی سمجھ میں آ جائیں اور وہ اِن گناہوں سے بچ سکیں
1 ۔ ریا کاری ۔ ۔ ۔ عبادت یا نیکی کرتے ہوئے دِکھانا ۔ آج کل کئی لوگوں کا معمول بن گیا ہے کہ وہ حج یا عمرہ کیلئے جاتے ہیں تو احرام پہنے اور حرم شریف کے اندر تصاویر کھینچ کر عزیز و اقارب کو بھیجتے ہیں اور کچھ لوگ انہیں سوشل میڈیا جیسے فیس بُک پر لگا دیتے ہیں
2 ۔ بد گمانی ۔ ۔ ۔ کسی کیلئے غلط خیال دل میں لانا
3 ۔ دھوکہ ۔ ۔ ۔ عیب چھُپا کر مال بیچنا ۔ یا بیچتے ہوئے عیب دار مال کا عیب نہ دکھانا
4 ۔ ٹوہ میں رہنا ۔ ۔ ۔ دوسرے کی سرگرمی پر نظر رکھنا
5 ۔ غیبت ۔ ۔ ۔ کسی کی برائی کسی دوسرے کے سامنے بیان کرنا (خواہ وہ برائی اُس میں موجود ہو)
6 ۔ طعنہ دینا ۔ ۔ ۔ احسان کر کے جتانا
7 ۔ تکبّر ۔ ۔ ۔ اپنے آپ کو بڑا یا بہتر سمجھنا (کئی بڑے نمازی اور خیرات کرنے والے اپنے نوکروں یا حاجتمندوں کو سامنے کھڑا رکھتے یا زمین پر بٹھاتے ہیں جبکہ خود صوفہ پر بیٹھے ہوتے ہیں)
8 ۔ چُغلی ۔ ۔ ۔ ایک کی بات کسی دوسرے سے بیان کرنا
9 ۔ سازش ۔ ۔ ۔ دوسرے کے خلاف کوئی منصوبہ بنانا یا کسی کو منصوبہ بنانے کی ترغیب دینا
10 ۔ اسراف ۔ ۔ ۔ ضرورت سے زیادہ خرچ یا استعمال کرنا ۔ جیسے گلاس بھر کر پانی لینا لیکن سارا نہ پینا اور چھوڑ دینا
11 ۔ حسد ۔ ۔ ۔ کسی کی خوشی یا ترقی سے بُرا محسوس کرنا
12 ۔ کانا پھُوسی ۔ ۔ ۔ محفل میں کھُلی بات کرنے کی بجائے کسی ایک کے کان میں کہنا

ویب سائٹ نے راز افشا کر دیئے

گذشتہ 6 نومبر کو دِل اُچاٹ تھا ۔ کچھ کرنے کو جی نہیں چاہ رہا تھا ۔ لیپ ٹاپ کھول کر بیٹھ گیا ۔ عقل کام نہیں کر رہی تھی ۔ ایسے ہی فیس بُک کھول لی اور دیکھنے لگ گیا ۔ ایک جگہ لکھا نظر آیا ” What’s your problem “۔ اِس پر کلِک کر دیا ۔ کہا گیا ”فیس بُک کے اکاؤنٹ سے لاگ اِن ہو جاؤ “۔ ہو گیا ۔ چند لمحے بعد جو تصویر سامنے نظر آئی ۔ اسے دیکھ کر حیرت ہوئی کہ میری یہ عادت جو میں نے آج تک کسی سے بیان نہیں کی اسے کیسے معلوم ہو گئی
whats-your-problem
میں آگے بڑھا تو نظر آیا ” What is your dark side“۔ سوچا اپنی بُرائی بھی معلوم کی جائے ۔ تو یہ نکلا
dark-side
اس کے بعد کچھ مزید معلومات حاصل کرنے کی جُستجُو میں یہ کچھ ملا
img_20161108_105720personalityone-word-summarizes-youphilosophystrengthcannot-domade-offname-meaningspresident

وقتِ دعا

اے خاصہ خاصان رسل وقت دعا ہے
اُمت پہ تیری آ کے عجب وقت پڑا ہے
جو تفرقے اقوام کے آیا تھا مٹانے
اس دین میں خود تفرقہ اب آ کے پڑا ہے
جس دین نے غیروں کے تھے دل آ کے ملائے
اس دین میں اب بھائی خود بھائی سے جدا ہے
جس دین کی حجت سے سب ادیان تھے مغلوب
اب معترض اس دین پہ ہر ہرزہ سرا ہے
چھوٹوں میں اطاعت ہے نہ شفقت ہے بڑوں میں
پیاروں میں محبت ہے نہ یاروں میں وفا ہے
دولت ہے نہ عزت نہ فضیلت نہ ہنر ہے
اک دین ہے باقی سو وہ بے برگ و نوا ہے
گو قوم میں تیری نہیں اب کوئی بڑائی
پر نام تیری قوم کا یاں اب بھی بڑا ہے
ڈر ہے کہیں یہ نام بھی مٹ جائے نہ آخر
مدت سے اسے دورِ زماں میٹ رہا ہے
فریاد ہے اے کشتی اُمت کے نگہباں
بیڑا یہ تباہی کے قریب آن لگا ہے
کر حق سے دعا اُمت مرحوم کے حق میں
خطروں میں بہت جس کا جہاز آ کے گھِرا ہے
ہم نیک ہیں یا بد ہیں پھر آخر ہیں تمہارے
نسبت بہت اچھی ہے اگر حال بُرا ہے
تدبیر سنبھلنے کی ہمارے نہیں کوئی
ہاں ایک دعا تری کے مقبول خدا ہے

سوچ کردار کا پیمانہ ہے

ہر آدمی کا عمل اُس کی سوچ کا تابع ہوتا ہے ۔ کسی کی سوچ کا درست قیاس عام طور پر ممکن نہیں ہوتا ۔ البتہ سوچ کا کچھ اندازہ اُس وقت لگایا جا سکتا ہے جب مذکورہ آدمی کو اچانک کوئی بڑی خوشی ملے یا بڑا دھچکا لگے
اس کی ایک عام فہم مثال کرکٹ کے بارے میں ہے کیونکہ کرکٹ وہ کھیل ہے جس میں ساری دنیاکے لوگ دلچسپی رکھتے ہیں

پاکستان نے 1992ء میں کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا ۔ جیتنے کے بعد اُس وقت کے پاکستانی ٹیم کے کپتان سے اُس کا تاءثر پوچھا گیا تو اُس کے منہ سے نکلا
” My ambition, Shaukat Memorial Trust “
ٹیم جس نے کپتان کو یہ اعزاز لینے کا اہل بنایا تھا اُس کا خیال تک نہ آیا

امسال یعنی 2016ء میں پاکستان کی ٹیم کو بہترین ٹیسٹ کرکٹ ٹیم اور کپتان کو بہترین کپتان قرار دیا گیا
کپتان سے اُس کا تاءثر پوچھا گیا تو اُس نے برملا کہا ” Captain is nothing without team “

اوّل الذکر کپتان کے اظہار سے خود غرضی عیاں ہے جبکہ مؤخر الذکر نے حقیقت کا اظہار کیا

گھر بیٹھے حرم شریف کعبہ کی سیر

حرم شریف مکّہ کی سیر پر کلِک کیجئے تو آپ اپنے آپ کو حرمِ شریف مکہ کے اندر پائیں گے ۔ پھر اگر دل چاہے کعبہ کے گِرد طواف کیجئے یا پورے حرم شریف کی سیر کیجئے
اگر آپ کے سامنے کمپیوٹر ہے تو چوہے کے نشانِ کار (Mouse pointer) کو مانیٹر کی سکرین پر داہنے یا بائیں یا اُوپر یا نیچے کی طرف حرکت دے کر حرم شریف کا نظارہ کیجئے
اگر آپ کے سامنے اینڈرائیڈ سکرین (Andriod) ہے یا آپ کے ہاتھ میں سمارٹ موبائل فون ہے تو سکرین پر اُنگلی رکھ کر اُنگلی کو داہنے یا بائیں یا اُوپر یا نیچے کی طرف حرکت دے کر حرم شریف کا نظارہ کیجئے

حرم شریف کے نظارہ کے دوران اگر تصویر پر کہیں تِیر کا نشان نظر آئے تو اس پر کلِک کر دیکھیئے کیا ہوتا ہے
اسی طرح اگر زنجیر کا ایک لِنک یعنی 8 کھڑا یا لیٹا ہوا نظر آئے تو اس پر کلِک کر کے دیکھیئے کہ کیا ہوتا ہے
یعنی ہر دَم فرق نظارہ ۔ سُبحان اللہ