خدمت ؟ ؟ ؟

کِیتی جِیُوندیاں نہ خدمت ماپیاں دی ۔ ۔ (کی جیتے جی نہ خدمت والدین کی)
مَویاں ڈھونگ رچاوَن دا کی فائدہ ۔ ۔ ۔ (مرنے پر ڈھونگ رچانے کا کیا فائدہ)
پہلے کول بہہ کے دُکھڑا پھَولیا نئیں ۔ ۔ ۔ (پہلے پاس بیٹھ کے دُکھ سُکھ کھولا نہیں)
پِچھوں رَون کُرلاوَن دا کی فائدہ ۔ ۔ ۔ ۔ (بعد میں رونے اور بین کرنے کا کیا فائدہ)
ساہ ہُندیا بُھکھ نہ پیاس پُوچھی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (سانس تھی تو کبھی بھوک نہ پیاس کا پوچھا)
پِچھوں دیگاں چڑھاون دا کی فائدہ ۔ ۔ ۔ (بعد میں دیگیں چڑھانے کا کیا فائدہ)
جِیدے تے ماپے نہ گئے راضی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (جس سے اُس کے والدین خوش نہ گئے)
اوہنوں مکے وَل جاوَن دا کی فائدہ ۔ ۔ ۔ ۔ (اُسے مکہ کی طرف جانے کا کیا فائدہ)

This entry was posted in پيغام, ذمہ دارياں, روز و شب, سبق, طور طريقہ, معاشرہ on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

6 thoughts on “خدمت ؟ ؟ ؟

  1. عبدالرؤف

    گذشتہ روز یعنی 21 مارچ کی تاریخ کو یہاں یعنی متحدہ عرب امارات میں بطور “ماؤں کے دِن” کے منایا جاتا ہے۔

  2. افتخار اجمل بھوپال Post author

    عبدالرؤف صاحب
    یہ جدیدیت کے نمائشی شاخسانے ہیں. میلے ٹھیلوں میں سے ایک میلہ. ماں کا دن منانے کی روائت اس دنیا سے چلی جہاں ماں کی خدمت سے بچنے کیلئے اسے غیروں کے سپرد کر دیا جاتا ہے. آپ ہر بات کو پلٹنے کے ماہر ہیں

  3. عبدالرؤف

    سر جی، میری ایسی جُرات کہ آپ کی کسی بات کو پلٹوں؟ 8-O
    میں نے تو بس اُس ملک کے بارے میں ایک خبر دی تھی، جہاں آج کل میری رہائش ، اور ہاں پاکستان میں “ماؤں کا دن” ہر سال مئی کے دوسرے اتوار کو منایا جاتا ہے، یعنی 2016 میں 8 مئی کا دن ہوگا :wink:
    ویسے نظم اچھی ہے اور میں نے بلا اجازت و بلا حوالہ کے آگے بڑھا دی ہے :-P

  4. سیما آفتاب

    السلام و علیکم ورحمتہ اللہ
    بالکل درست بات ہے ۔۔۔۔ جس سے اس کے ماں باپ خوش نہیں اس سے رب کیسے خوش ہو سکتا ہے کہ اللہ کے بعد ہم پر سب سے زیادہ حق تو اپنے ماں باپ کا ہی ہے۔ جزاک اللہ

  5. افتخار اجمل بھوپال Post author

    عبدالرؤف صاحب
    پلٹنے کی بات میں نے صرف ایک نہیں میرے بلاگ پر کئے ہوئے اکثر تبصروں کے حوالے سے کی تھی ۔ شاید والدین اور اساتذہ کا قصور ہے کہ آج کی جوان نسل مغرب کی دِلدادہ ہے جس کے نتیجہ میں اُنہیں میلے ٹھیلے سوجھتے رہتے ہیں کہ آسان طریقہ ہے رُو نمائی کا ۔ خواہ کسی ایسے مُلک میں بغیر تحقیق کے بھی ایک ماہ رہائش نہ رہی ہو ۔ یہ الگ بات ہے کے سالوں اُس دنیا میں رہ کر بھی کبھی اُنہیں وہاں کی حقیقت کی تلاش کا موقع نہیں ملا یا خیال نہیں آیا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.