چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ سب جانتا ہوں

اپنا ذہن ہمیشہ
تجاویز ۔ عقدہ کشائی ۔ معلومات اور رد و بدل کیلئے کھُلا رکھنا چاہیئے
بجائے اس کے کہ
سوچا جائے ”میں سب جانتا ہوں“۔

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” Traders of Death? “

This entry was posted in روز و شب, طور طريقہ on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

5 thoughts on “چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ سب جانتا ہوں

  1. سفیان اللہ خان

    یہ لکھنے سے پہلے آپ کو اپنا جائزہ لے لینا چاہیے تھا، جناب۔
    میرا مشاہدہ رہا ہے کہ خود آپ بھی اسی قبیل سے تعلق رکھتے ہیں۔ آپ کی ہر بات حرفِ آخر۔۔۔ ہر علم، علمِ کامل۔۔۔ ہر تجزیہ حقیقت کا بیان۔۔۔ آپ کی باتوں اور بلاگوں میں صرف ’’میں‘‘ ہی ’’میں‘‘ نظر آتا ہے۔ میں نے یہ کیا تھا، میں نے وہ کیا تھا، میں نے فلاں کی کرپشن کا مقابلہ کیا، میں نے فلاں کی جہالت کا سامنا کیا، میں نے فلاں فلاں موقع پر ایسی طرم خانی دکھائی۔۔۔ کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ کو اب وقفہ (بریک) لینے کی ضرورت ہے۔

  2. افتخار اجمل بھوپال Post author

    سفیان اللہ خان صاحب
    آپ نے میرے ساتھ گذرے واقعات سے یہ کیسے اخذ کر لیا کہ میں کہتا یا سمجھتا ہوں کہ مجھے سب معلوم ہے ؟
    میں نے اپنا پہلا بلاگ 9 ستمبر 2004ء کو شروع کیا تھا جس میں انگریزی اور اُردو دونوں لکھتا تھا ۔
    ۔ 5 مئی 2005ء کو اُسے صرف انگریزی کیلئے مختص کر کے اُردو کا علیحدہ یہ بلاگ بنایا ۔ اللہ کے فضل سے دونوں اب تک چل رہے ہیں ۔ قارئین کے بار بار مطالبے کے بعد جنوری 2013ء سے اپنے ذاتی تجربات لکھنا شروع کئے جو مندرجہ ذیل ربط پر دیکھا جا سکتا پے
    https://theajmals.com/blog/2013/01/05/

  3. سیما آفتاب

    ہا ہا نہیں ایسی بالکل بھی بات نہیں :) ۔۔۔ آپ کی پوسٹس سے ہمیشہ کچھ سیکھنے کو ہی ملتا ہے ۔

    ذیادہ اس لیے لگی آپ کو شاید کے کافی عرصے بعد ایک ساتھی کئی پوسٹس پر تبصرہ کیا ہے :)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.