دعوے اور حقیقت

انتخابات سے پہلے انتخابات کے دن سیاسی جماعتوں کے سربراہان بہت سے دعوے کرتے ہیں ۔ ہارنے والوں کے دھاندلی کے دعوٰی کے علاوہ بھی دو دعوے ایسے ہیں جو کہ بار بار کئے گئے

1970ء کے انتخابات میں آؤٹ ٹرن 60 فیصد رہا تھا ۔ ایک سیاسی جماعت سربراہان کا دعوٰی تھا کہ اُن کشش کے باعث 11 مئی 2013ء کے انتخابات میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ آؤٹ ٹرن رہا
الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار شائع کرنے پر معلوم ہوا کہ کُل ایک 4 کروڑ 62 لاکھ سے کچھ اُوپر ووٹ ڈالے گئے جو 55.02 فیصد بنتا ہے

ایک سیاسی جماعت 12 مئی 2013ء سے زور دے رہی ہے کہ پنجاب کے 25 حلقوں میں لگائے گئے انگوٹھے کے نشانات کا متعلقہ ووٹرز کے شناختی کارڈز پر لگے انگوٹھے کے نشانات کا موازنہ کیا جائے تو معلوم ہو جائے گا کہ کس اُمیدوار نے دھندلی کی ہے ۔ میں نہیں کہہ سکتا کہ ایسا مطالبہ کرنے والے اتنے ہی ناواقف یا بھولے ہیں کہ وہ نہیں جانتے کہ بیلٹ پیپر پر انگوٹھے کا نشان نہیں لگایا جاتا اور نہ کوئی ایسی نشانی ہوتی ہے جس سے معلوم ہو سکے کہ یہ ووٹ کس نے ڈالا ۔ انگوٹھے کا نشان کاؤنٹر فائل پر ہوتا ہے ۔ اگر کاؤنٹر فائل پر لگا انگوٹھے کا نشان شناختی کارڈ پر لگے انگوٹھے کا نشان سے مختلف ہو تو پریزاڈنگ آفیسر کا قصور تو بن سکتا ہے اور مزید کچھ نہیں ہو سکتا

ایک سیاسی جماعت کا دعوٰی تھا کہ 11 مئی 2013ء کو اُنہیں سب سے زیادہ ووٹ ملے ہیں لیکن ہیرا پھیری سے دوسری جماعت اکثریت لے گئی ہے
الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار شائع کرنے پر مندرجہ ذیل صورتِ حال سامنے آئی ہے
272 میں سے 266 نشستوں کا اعلان ہوا ہے

سیاسی جماعت ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ووٹ ملے ۔ ۔ نشستیں حاصل کیں

مسلم لیگ ن ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 14794188 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 125

تحریکِ انصاف ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 7563504 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 27

پی پی پی پی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 6822958 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 31

آزاد اُمیدوار ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 5773494 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 32

ایم کیو ایم ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 2422656 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 18

جے یو آئی (ف) ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1454907 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 10

مسلم لیگ ق ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1405493 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 2

مسلم لیگ ف ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1007761 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 5

جماعتِ اسلامی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 949394 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 3

اے این پی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 450561 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1

پختون خوا ملی عوامی پارٹی ۔ ۔ ۔ 211989 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 3

این پی پی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 196828 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 2

مسلم لیگ ضیاء ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 126504 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1

عوامی مسلم لیگ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 93051 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1

عوامی جمہوری اتحاد ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 71175 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1

بی این پی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 64070 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1

نیشنل پارٹی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 61171 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1

مسلم لیگ مشرّف ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 54617 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1

قومی وطن پارٹی شیرپاؤ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 46829 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 1

This entry was posted in تجزیہ, خبر, روز و شب, سیاست on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.