وزیراعظم گیا

سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے رینٹل پاور کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران حکم دیا کہ راجہ پرویز اشرف سمیت 16 ملزمان کاچالان پیش کر کے انہیں گرفتار کیا جائے۔عدالت نے مزید کہا کہ اگر ان ملزمان میں کوئی ایک بھی بیرون ملک فرار ہوا تو چیئرمین نیب ذمہ دار ہونگے

This entry was posted in خبر on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

8 thoughts on “وزیراعظم گیا

  1. اسد حبیب

    کیا سپریم کورٹ نے جان بوجھ کر اس موقع پر یہ حکم دی ہے؟ یا معمول کی کاروائی تھی۔ اب کیا ہو گا؟ اسلام آباد میں فوجی پریڈ تو نہیں ہو گی؟

  2. نعمان

    عجیب ٹائمنگ ہے …

    سپریم کورٹ نے ابھی تک تو کسی بڑے کیس میں سزا نہیں دی ہے …

    صرف اگر کوئی معاہدہ ہوا تھا تو اسکو منسوخ کیا ہے … جیسے ملک کو نقصان پہنچانے پر کوئی سزا ہی نہ ہو …

    صحیح کہوں تو اس سپریم کورٹ نے مایوس بھی کیا ہہے اور بیک وقت امید بھی دلائی ہے …

    دیکھیں اب سپریم کورٹ کے تھیلے میں سے کیا باہر آتا ہے …

    صرف سرزنش کی تو کیا حاصل اور اگر کیس نیب پہ چھوڑا تو بھی حکومت خوش
    عجیب انصاف ہے کوئی کلرک چند لا کھ کا گھپلا کرتا ہے تو کورٹ اس کو سزا دیتی ہے (ماتحت عدالت(…

    اور اگر کوئی وزیر یا سیکریٹری کوئی ملک کو نقصان پہنچاتا ہے تو کوئی سزا نہیں ہوتی
    LNG کیس کا سب کو پتا ہے ..ریکوڈک میں بھی یہی ہوا ….

    ابھی بھی کسی کو سزا نہیں ہو گی اگر ہوئی بھی تو اتنی معمولی کہ نہ ہوتی تو اچھی تھی

  3. افتخار اجمل بھوپال Post author

    اسد بحبیبژاحب
    اس کیس کا فیصلہ تو ایک سال قبل ہوا تھا مگر فیصلے پر پیش رفت نہیں ہو ری تھی جو نیب نے کی ذمہ داری ہے ۔ تنگ آ کر سپریم کورٹ نے گرفتاری کا حکم جاری کر دیا ہے

  4. افتخار اجمل بھوپال Post author

    نعمان صاحب
    عدالت صرف فیصلہ کرتی ہے ۔ اس پر عم درآمد کرنا متعلقہ اداروں کا کام ہے جو حکومت کے ماتحت ہوتے ہیں ۔ اصل مشکل یہ ہے کہ عوام کی اکثریت دیانتدار نہیں ہے اور انصاف نہیں چاہتی ۔ کسی اکن اسمبلی یا سینیٹر کو چند سیکڈ کی قید کی سزا ہو جائے تو اس کی رکنیت ختم ہو جاتی ہے اور ساتھ ہی وہ آئیندہ 5 سال کیلئے کیلئے نااہل ہو جاتا ہے ۔ ان کیلئے زیادہ نقصان دہ ہوتا ہے ۔ آپ کو خوش کرنا تو بہت مشکل ہے کیونکہ آپ ہمیشہ درست ہوتے ہیں

  5. نعمان

    محترم اجمل صاحب،

    آپکی بات صحیح ہے …کہ ممبران اسمبلی نا اہل ہو جاتے ہیں سزا کے بعد ….

    میرا کہنا یہ تھا کہ عوام کا بھلا نہیں ہوتا .. نہ ہی ممبران اسمبلی کا کچھ بگڑتا ہے ..کیونکہ نہ ان سے نقصان کی رقم کی وصولی کی جاتی ہے …اور ممبر بننے کے لئے نا اہل رکن کے اہل خانہ بہت ہوتے ہیں …

    ویسے میں آپکے ٩٠ فیصد نظریات سے اتفاق کرتا ہوں … ١٠ فیصد(سیاسی ) اختلاف کا حق آپ سے ضرور رکھتا ہوں …

    سیاسی امور پر اختلاف کو تو میں کوئی پرابلم نہیں سمجھتا …
    اگر آپکے ممدوح اچھے ہوئے یا میرے ممدوح … فائدہ تو عوام کا ہی ہو گا یعنی میرا اور آپکا … :)

  6. افتخار اجمل بھوپال Post author

    نعمان صاحب
    پہلے تو حکمرانوں کا کوئی کچھ نہیں بگاڑتا تھا ۔ اب اللہ کا شکر ہے کہ کچھ کے خلاف فیصلے آنا شروع ہو گئے ہیں ۔ فیصلوں کا اطلاق بھی ہو سکتا ہے اگر اگلے انتخابات میں کامیاب ہونے والوں کی اکثریت دیانتدار ہوئی ۔ عمران خان اپنے ابتدائی اصولوں پر ڈٹا رہتا تو اس سے کچھ امید ہو جاتی مگر اس نے بھی اپنے اور دوسروں کیلئے فرق عمل شروع کر دیا ۔ اب طاہرالقادری صاحب نام تو اللہ اور رسول کا لیتے ہیں مگر جھوٹ بولنے سے باز نہیں آتے ۔ البتہ ان کے پیروکاروں نے اچھے نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا ہے ۔ ان کی بجائے پی پی پی یا ایم کیو ایم ہوتی تو اسلام آباد کی تہس نہس ہو چکی ہوتی

  7. آوارہ فکر

    بہت ہی بڑھیا ٹائمنگ دکھائی ہے جسٹس صاحب نے۔ لگتا ہے کہ سکرپٹ تیار تھا شاید۔ اب بس عمران خان کے میدان میں کودنے کی دیر ہے۔ پھر ہو گا دم مست قلندر۔ وغیرہ

  8. افتخار اجمل بھوپال Post author

    یازغل صاحب
    یہ تو پچھلی پیشی پر واضح ہو گیا تھا کہ اگلی پیشی یعنی 15 جنوری کو دھماکہ ہو گا ۔ یعنی یا سب کی گرفتاری کا حکم ہو گا یا چیئرمین نیب کو سزا ہو جائے گی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.