کاش ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

ابھی تو یہ حال ہے کہ سڑک پر کھڑا میرے جیسا چھ فٹا انسان بھی گاڑی والے کو نظر نہیں آتا

میرے خالق و مالک ۔ وہ دن کب آئے گا جب اس گورے اجنبی کی طرح میرے ہموطن بھی اپنی گاڑی روک کر معصوم جانوں کو بچانے کا اہتمام کریں گے ؟
میں شاعر نہیں ہوں ۔ میرے دل نے جو کہا میں لکھ رہا ہوں

کاش کہ میرے وطن میں آزادی کا وہ دور آئے
جب میرے ہموطن ہر جان کو قیمتی سمجھیں

جب ہر ہموطن دوسرے کا بھی اچھا سوچے
جب میرے وطن میں کوئی سچ کو نہ ترسے

جب کوئی بھی جبیں نہ خوف سے تر ہو
انسان کی اپنی ہر سانس پر اپنا حق ہو

جب ہر چھوٹے بڑے کا اپنا اپنا قد ہو
جب ظُلم کا ہر کلمہ اور ہر وار رَد ہو

پیارے دیس کے پیارے لوگو
اب تو مدہوشی سے جاگ اُٹھو
کہیں دیر زیادہ نہ ہو جائے اور
اپنے پاس صرف پچھتاوا رہ جائے

This entry was posted in روز و شب on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

One thought on “کاش ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.