بھُولائے نہ بھُولے

کچھ ايسے واقعات ہوتے ہيں جنہيں آدمی ياد رکھنا چاہتا ہے مگر بھُول جاتا ہے اور پريشان ہوتا ہے
ايسے واقعہ کا کيا کيا جائے جسے آدمی لاکھ بھْولانا چاہے مگر وہ اپنے چھوڑے ہوئے اثرات کے ذريعہ اپنی ياد دلاتا رہے

ايک سال گذر چکا ۔ کہنے کو ايک عام سی بات تھی کہ ميں 28 ستمبر کی شام لاہور ميں خيابانِ جناح پر انتظار ميں کھڑا تھا کہ ٹريفک رُکے اور ميں سڑک پار کروں کہ ايک موٹر سائيکل سوار نے ٹکر مار دی تھی جس کا احوال ميں لکھ چکا ہوں ۔ ميں اس واقعہ کو بھُولنا چاہتا ہوں مگر اس کے مندرجہ ذيل اثرات بار بار اس کی ياد دلا کر مجھے پريشان کرتے ہيں

1 ۔ ميری دونوں آنکھوں کی بينائی 1.5 تھی جو کہ ايک آنکھ کی 5.75 ہو گئی ۔ ماہر امراض چشم نے کہا ہے کہ ليزر سرجری سے ٹھيک نظر آنے لگے گا ۔ واللہ اعلم ۔ 3 اکتوبر کو سرجری کيلئے ڈاکٹر سے وقت لينا ہے

2 ۔ ميری قوتِ شامہ يعنی سُونگھنے کی حِس ہميشہ کيلئے ختم ہو چکی ہے يعنی مجھے نہ خُوشبُو کا کچھ احساس ہوتا ہے نہ بدبُو کا

3 ۔ ناک کے اُوپر والے حصے ميں متواتر درد رہتا ہے جس کے باعث ناک صاف کرنے ميں تکليف ہوتی ہے ۔ اللہ کا شکر ہے کہ سوائے ايک بار 2 دن کے زکام نہيں ہوا ورنہ مُشکل بن جاتی ۔ ڈاکٹر نے ايک مرہم ديا ہے جو لگا رہا ہوں ۔ اللہ شفاء عطا کرنے والا ہے

4 ۔ ياد داشت جاتی رہی اور سوچنے کی طاقت معذور ہو گئی

پھر بھی ميں اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی کا جتنا شُکر ادا کروں کم ہے ۔ اگر اپاہج ہو جاتا تو ميں کيا کرتا

This entry was posted in آپ بيتی, روز و شب, یادیں on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

14 thoughts on “بھُولائے نہ بھُولے

  1. نورمحد

    اللہ اکبر۔ ۔ ۔ انا للہ و ان الیہ راجعون ۔ ۔ ۔

    معاف کیجئے گا محترم مجھے اس حادثے کا بالکل علم نہیں تھا۔ ۔ ۔بڑا صدمہ ہوا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اللہ رحم کرے ۔

    خیر ۔ ۔ ۔ بالکل فکر نہ کریں ۔ ۔ ۔ ان شاء اللہ سب ٹھیک ہو جائے گا ۔ ۔ ۔ اللہ بڑا کریم و رحیم ہے ۔ ۔ ۔ اور سرجری کے بارے میں بتا دوں کہ ۔ ۔ ۔۔ میری ایک کزن نے لیزر سرجری کی ہے ۔ ۔ الحمدللہ کامیاب آپریشن ہوا ہے اور ذیادہ تکلیف بھی نہیں ہویئ ۔ ۔

    ہمت رکھیئے گا۔ ۔ ۔ اللہ تعالی تمام مصیبتوں و پریشانیوں کو دور کر دے گا ۔ آمین

  2. ڈاکٹر جواد احمد خان

    اللہ سبحانہ تعالیٰ سے اس حادثہ اور اسکے اثرات سے آپکی مکمل خلاصی کی دعا کرتا ہوں۔
    دماغ بڑا نازک اور حساس عضو ہوتا ہے۔ اس حصے اگر کوئی ٹوٹ پھوٹ ہوجائے تو وہ دوبارہ سے بن نہیں سکتی لیکن اس کے باوجود دماغ کے دوسرے حصے آدمی کی صلاحیتوں کو جزوی طور پر بحال کردیتے ہیں۔ آنکھ اور ناک کی تکلیف کے بارے میں کچھ کہنے سے قاصر ہوں لیکن اگر آپ روزانہ دماغی کارگردگی بڑھانے والی مشقیں کریں تو ان مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

  3. محمد سلیم

    آپ کے بارے میں جان کر دلی دکھ ہوا۔ اللہ تبارک و تعالیٰ آپکو صحت کاملہ سے نوازے۔
    آج مجھے اپنے والد صاحب کا ایک حادثہ یاد آگیا جب سڑک کے پار مسجد کو جاتے ہوئے ایک موٹر سائیکل سوار اُنکو رگیدتے ہوئے گزر گیا اور اُن کو ٹانگ اور دیگر کئی ہڈیاں‌ٹوٹنے سمیت دیگر کئی مصائب کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
    اللہ بہترین کارساز ہے اور انشاء اللہ آپ جلد از جلد صحتیاب ہو جائیں‌گے انشاء اللہ العزیز

  4. Pingback: بھُولائے نہ بھُولے | Tea Break

  5. افتخار اجمل بھوپال Post author

    ڈاکٹر جواد احمد خان ۔ ياسر ۔ محمد سليم ۔ افضل اور الف نظامی صاحبان
    حوصلہ افزائی کيلئے آپ سب کا مشکور ہوں ۔ اللہ جزائے خير دے ۔ آمين

  6. افتخار اجمل بھوپال Post author

    تحريم صاحبہ
    اِن شاء اللہ آج شام 5 بجے ڈاکٹر کے پاس جاؤں گا ۔ فرض کر ليتے ہيں کہ ياد نہ رہے تو ميری بيگم کيا مجھے بھولنے ديں گی ۔ وہ آپ کی طرح ڈرپوک نہيں ہيں ۔ جی چاہے تو مجھے ڈانٹ بھی پلا ديتی ہيں ۔ ويسے ہسپتال کے آئی سی يو ميں پڑی مجھے کہہ رہی تھيں “آپ فکر نہ کريں ۔ ميں بالکل ٹھيک ہوں ۔ آپ اپنی صحت کا خيال رکھيں ۔ يہ ميرے لئے ضروری ہے”۔ کيا خيال ہے کہ ميں نے کيا کہا ہو گا ؟ کچھ نہيں ۔ صرف مُسکرا ديا تھا ۔

  7. حجاب

    شکر ہے آج آپ کا بلاگ اوپن ہو ہی گیا ۔۔ میں سوچ رہی تھی کافی دن سے اجمل انکل کہاں غائب ہیں میرے بلاگ پہ بھی نہیں آئے اور کسی بلاگ پہ تبصرہ بھی نہیں دیکھا آپکا ، صرف آپ کی پوسٹس پہ نظر پڑتی رہی مگر بلاگ اوپن ہو تو کچھ پڑھتی ۔۔۔ آنٹی کی طبعیت کیسی ہے اب ؟؟ اللہ آپ دونوں کو صحت کے ساتھ لمبی عمر دے آمین ۔۔

  8. افتخار اجمل بھوپال Post author

    حجاب صاحبہ
    دعاؤں کا شکريہ ۔ اللہ جزائے خير دے ۔ ميری بيگم کی طبيعت اللہ کے کرم سے اب پہلے سے بہتر ہے ۔ اللہ مکمل شفاء دے ۔ بس دھڑکا لگا رہتا ہے کہ پھر طبيعت زيادہ خراب نہ ہو جائے ۔ ابھی تک اُنہيں اکيلا نہيں چھوڑا جا سکتا ۔ اسی لئے ميں کمپيوٹر پر کم ہی کام کرتا ہوں ۔ تحارير ماضی ميں لکھ کر محفوظ کرتا رہا ہوں ۔ جو اکٹھی ہو چکی ہيں اُن ميں سے صرف ايک کلِک کے ساتھ شائع کرتا رہتا ہوں ۔ کبھی کمپيوٹر چلا کر کبھی موبائل فون سے ۔ بلاگ نہ کھُلنا پی ٹی سی ايل کی مہربانی ہے ۔ اب اسے کچھ اور ہلکا کرتا ہوں کہ شايد فرق پڑ جائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.