مسیحا کے بھیس میں شقی القلب سوداگر

Imanae
لاہور کے ایک بڑے نام والے ہسپتال [Doctor’s Hospital] میں ایک ننھے فرشتے 3 سالہ بچی کو جسے ہاتھ پر گرم پانی پڑ جانے کی وجہ سے ہسپتال لایا گیا تھا کس طرح ڈاکٹروں نے موت کی نیند سُلا دیا ۔ یہاں کلک کر کے پڑھیئے پورا واقعہ ۔ پنجاب حکومت اخبار میں خبر پڑھنے کے بعد قانونی کاروائی شروع کر چکی ہے ۔ ہسپتال کے ذمہ دار ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج ہو چکی ہے اور انہیں گرفتار کرنے کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں

This entry was posted in پيغام, روز و شب, معاشرہ on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

6 thoughts on “مسیحا کے بھیس میں شقی القلب سوداگر

  1. خرم

    انکل ایک طویل فہرست ہے اس ہسپتال کے جرائم کی۔ لیکن ایمان کے والد کی ہمت ہے کہ انہوں نے اس زیادتی پر خاموش رہنے کی بجائے اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائی۔ فیس بک پر ایک گروپ بھی ہے۔ ہم سب کو کوشش کرنا چاہئے کہ یہ ذبح خانہ نہ صرف بند ہو بلکہ اس کے کرتا دھرتاؤں کا پاکستان میں مسیحائی کا لائسنس بھی تمام عمر کے لئے منسوخ ہوجائے۔ انشاء اللہ۔

  2. محمد ریاض شاہد

    محترمی بھوپال صاحب
    ایک اندازے کے مطابق لاہور کے زیادہ تر پرایویٹ اسپتال کے مالکان ڈاکٹر نہیں ۔ یہ ہسپتال غالبا واحد ایسا تھا جو ایک ڈاکٹر کی ملکیت ہے ۔ اگر اس کا یہ حآل ہے تو باقی کا تو خدا حافظ ہے ۔

  3. افتخار اجمل بھوپال

    خرم و محمد ریاض شاہد صاحبان
    میں نہیں کہتا کہ میں کبھی پرائیویٹ کلنک نہیں گیا لیکن میں سرکاری ہسپتال کو ترجیح دیتا ہوں حالانکہ لمبی قطار میں انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ سرکاری ہسپتال میں دوائیاں نہیں ہوتیں اسلئے بازار سے خرید لیتا ہوں

  4. فرحان دانش

    اسپتالوں کا حال پچھلے دنوں ایمانے ملک کی ہلاکت کی شکل میں آپ کے سامنے آیا۔ اللہ مرحومہ کے والدین کو صبر عطا فرمائے اور اس صورت حال کا ذمہ دار کون ہے، مکمل غیر جانبدار تفتیش سے ہی معلوم کیا جاسکے گا ، پنجاپ حکومت معصوم بچی کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

  5. صبا سیّد

    اب جب کسی آواز اٹھائی ہے تو ہم سب کو صرف کلام سے نہیں عملاَ بھی ان کا ساتھ دینا ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.