چند تبصرے

پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم آرڈیننس پر بی بی سی اُردو سے نقل کئے چند تبصرے

جيو اور باقی چينلزکی بندش کے بعدانٹرنيٹ ہی واحد معلوماتی ذريعہ بچا تھا۔ ٹی وی چينلز تو آج کل صرف بسکٹ اور صابن کی تعريف کرتے نظر آتے ہيں ليکن اب لگتا ہے کہ بی بی سی اردو کا اگلا موضوع ہوگا کہ بينگن کا بھرتاکس طرح بنتا ہے۔ کيوں کہ سائبرکرائمز ميں لفظ ’ناپسنديدہ‘ وہ تمام موضوعات اور الفاظ ہو سکتے ہيں جو لوگ اپنے تبصروں ميں صدر اور حکومت کے خلاف استعمال کرتے ہيں۔ پاکستان سائبرکرائم آرڈيننس سے پہلے باقی اسلامی مالک کی طرح بيہودہ ويب سائيٹز بلاک کرے جو نوجوان نسل ميں بيہودگی کو فروغ دے رہی ہيں۔
مشوانی [تجویز کنندہ 11 لوگ]

اب سانس بھی آہستہ اور محتاط ہو کر لیں ورنہ گہری سانسوں پر بھی آرڈیننس جاری کر دیا جائے گا۔
محمد ریاض خان ۔ ٹو رانٹو ۔ کینیڈا [تجویز کنندہ 3 لوگ]

صدر صاحب تو منتخب پارلیمان کی موجودگی میں آرڈیننس جاری کرتے رہے ہیں۔ اس لیے منتخب پارلیمان کی غیر موجودگی میں پہلے سے ہی متنازعہ نیا قانون نافذ کرنا تو ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ تاہم ان کی روشن خیالی کا بھانڈا بیچ چوراہے کے ضرور پھوٹ چکا ہے۔ یاد رکھیں کہ صدر پرویز مشرف ایسے تمام معلوماتی ذرائع پر پابندی لگائیں گے جس سے ان کے اقتدار اور ان کی چھتری تلے پرورش پانے والی ق لیگ کے لیے خطرہ ہو گا۔ کیونکہ بازی ہارے ہوئے لوگوں کا ہمیشہ سے یہی چلن رہا ہے۔
محمد نعیم فاروقی ۔ لاھور ۔ پاکستان [تجویز کنندہ 3 لوگ]

ناپسندیدہ، غیراخلاقی یا بے ہودہ ۔ اس جملے ميں لفظ ناپسندیدہ کی تعريف متعين کی جائے ورنہ يہ ہر ايک کے گلے میں پھندہ فٹ کرنے کے لیے کافی ہوگا۔ قطع نظر اس کے کتنے لوگوں کی انٹرنيٹ تک رسائی ہے پھر بھی قوانين تو ہمہ گير ہونا چاہیے۔ ويسے ايک اور قانون کی زيادہ ضرورت ہے جس کے تحت لفظ ’رٹائرمنٹ‘ کی تعريف متعين کر دی جائے۔
سیّد ضیاء [تجویز کنندہ 5 لوگ]

پاکستان جہاں انٹر نیٹ کی صنعت ابھی ترقی کے مراحل پر ہے اس قسم کے آرڈیننس کا مقصد ڈوبتی ہوئی کشتی میں ایک اور سوراخ کرنے کے مترادف ہے۔ لگتا یوں ہے کہ گورنمنٹ کو صرف کچھ موضوع چاہیے جس پر ارڈینینس نافذ کیا جائے۔ قوم کا کیا جاتا ہے ان کی بلا سے۔ یہ سب کچھ صرف الیکٹر ونک میڈیا کو کنٹرول کرنے کی ایک اور سازش ہے۔
عمر حیات کالس ۔ تھلہ متھرانی ۔ کوٹلی آزاد کشمیر [تجویز کنندہ 5 لوگ]

سائبر کرائمز کی روک تھام کے لۓ کوئی قانون تو ہونا چاہيے ليکن نگراں حکومت کو صرف انتخابات کے انعقاد پر اپنی توجہ مرکوز رکھنی چاہيے، قانون سازی اس کا مينڈيٹ نہيں ہے۔ ہاں اگر يہ کچھ کرنا ہی چاہے تو آٹے کی فراہمی اور قيمتوں پر کنٹرول کرنے جيسا بنيادی کام ہی کر لے تو بڑی بات ہوگی۔ آٹا ، بجلی اور گيس غائب ہے اور چلے انٹرنيٹ پر غور کرنے۔۔۔۔
محمد خالد جانگڈا ۔ کراچی ۔ پاکستان [تجویز کنندہ 10 لوگ]

دو دفعہ ريٹائرڈ جنرل مشرف اپنے اقتدار پر مسلط رہنے کی ہر ہر تدبير کو پاکستانی مفاد قرار ديتے ہيں مگر 16 کروڑ عوام کے مفاد کا انکو بالکل خيال نہيں ہے۔ ان کا يہ قانون انکی اپنے اقتدار سے چمٹے رہنے کے خونی کھيل ميں کسی تصويری ثبوت سے بچنے کی تدبير کے علاوہ کچھ نہيں۔ آجکی دنيا ميں اليکٹرونک کی ہيجان خيز ترقی کو روکنا کسی مشرف کے بس کام نہيں۔ آمر کا اس طرح اليکٹرونک صحافت کو باندھنا تو نظر آتا ہے مگر اب عوام کو الو بنانا آسان نہيں۔ ايسا کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔
چاند بٹ جرمنی [تجویز کنندہ 4 لوگ]

اس سے ڈکٹیٹرشپ کے نقصانات مزید اجاگر ہو رہے ہیں۔ عوامی رائے کو نظر انداز کر کر کے ان حضرات نے ملک کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا ہے۔ کاش! یہ ابھی بھی ہوش کے ناخن لیں، بصورت دیگر جتنا نقصان پہلے سے ہوسکتا ہے اللہ نہ کرے کہ ہم اس سے بڑے نقصان سے دوچار ہو جائیں۔
ریاض شاہد ۔ لاہور ۔ پاکستان [تجویز کنندہ 2]

جس ملک ميں خواندگی کی شرح چالیس فیصد سے کم ھو، جہاں چالیس فیصد سے زيادہ لوگ خط افلاس سے نيچے زندگی گزار رھے ھوں، جہاں انٹرنٹ تک رسائی ہی بہت محدود تعداد لوگوں کی ھو، وھاں ايسی باتيں کرنا بےوقوفی سے زيادہ کچھ نہيں۔ انٹرنیٹ پر وھی جائيگا جو آٹا نہ ڈھونڈ رھا ھو اور يہ بھی ياد رکھنے کی بات ھے کہ انٹرنیٹ بجلی سے چلتا ھے۔
ظھور ۔ رياض ۔ سعودی عرب [تجویز کنندہ 2]

This entry was posted in گذارش on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.