اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَہِ رَجِعُون

آج صبح سے نشتر پارک کراچی میں اہلِ سنّت کا ایک بہت بڑا اجتماع نبی پاک صَلّی اللہُ علَیہِ وَ اٰلِہِ وَ سَلّم کی شان اور اُن کی بتائے ہوئے راستے کے ذکرِ خَیر کے سلسہ میں ہو رہا تھا ۔ اپنے رسول سے محبت رکھنے والے ہزاروں مُسلمان اس میں شریک تھے کہ مغرب کی نماز کے دوران [تقریباً سوا سات بجے] ایک زوردار دھماکہ ہوا ۔ ابتدائی اطلاع کے مطابق 47 افراد جان بحق اور کم از کم 50 زخمی ہوئے ہیں ۔ حاجی محمد حنیف بلّو ہلاک ہو گئے ہیں ۔ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَہِ رَجِعُون ۔ مولانا قادری بھی زخمی ہوئے ہیں ۔ باقی ابھی معلوم نہیں ہو سکا ۔ دھماکہ سٹیج کے پاس ہوا ۔

This entry was posted in معاشرہ on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

8 thoughts on “اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَہِ رَجِعُون

  1. Anonymous

    If you play with fire then you ought to get burn. Sir for so many decades there is a sectarian violence in full bloom in Pakistan and especially in Karachi. So many inocent people died in the name of religion which teaches you love – Is this Hypocrisy or what. Not one responsible person tried to stop it and since we have no elected political leader in this country so we can’t blame anyone but us.

  2. اجمل

    Anonymous
    I agree with you that the persons who are responsible for stopping such calamities and are living extravagant lives on the taxes paid by those who are getting killed in such incidents, bomb-blast, target-killing, etc. (President, Governer, Prime Minister, Chief Minister, ministers, Intellegence Agencies and Police) are not doing a bit of their duty.

    However, I do not believe such incidences to be sectarian. By the will of allah SWT, I have my friends in all beliefs, Ahle Hadith, Deobandi, Brelvi and Shia. And to add to it Bohri, Ismaili, Agha Khani and Ahmedia friends. As our family does not attach itself to any sect (strange, isn’t it?), I had the chance of studying their literature and also discussed various aspects of their belief as being neutral. None of these people teach or like voilance. A few years back, when this non-sense started, I had discussed the matter with Shia and Sunni clerics. All of them emphetically said that it was not sectarian killing but made to look like that. They believe and, also, I am convinced that it is hadicraft of some who:
    (1) do not want stability in Pakistan considering stable Pakistan a threat
    (2) do not want Muslims to flourish due to fear of the stregth of their religion or mere enmity
    (3) want people of Pakistan to remain busy and worried so that they have no time to look at bad or evil things going on around them.

  3. راجہ

    پہلی بات احمدی یا قادیانی مسلمان نہیں اور وہ پاکستان کے آئین کے مطابق غیر مسلم ہیں ۔
    دوسری بات یہ اس سانحے میں وہی لوگ ملوث ہیں جنہوں نے اس سے قبل سلیم قادری کو شہید کیا ۔
    وہی لوگ ملوث ہیں جنہوں نے کراچی میں سنیوں کی ۵۰۰ مساجد پر قبضہ کیا جو سلیم قادری نے چھڑوایا جس کی پاداش میں ان کو شہید بھی کیا گیا۔
    حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی محبت میں شہید ہونے والے ان معصوموں کا حساب دینا ہوگا، نفرت اور خون کے سوداگروں کو اور حکومت کو بھی۔

  4. اجمل

    راجہ صاحب
    میں فرقوں کے متعلق بلاگ پر اپنی رائے دینا مناسب نہیں سمجھتا ۔ میں الحمدللہ سُنّی مسلمان ہوں اور یقین رکھتا ہوں کہ حضرت محمد صَلّی اللہُ علَیہِ وَ اٰلِہِ وَ سَلّم آخری نبی ہیں ۔
    میں کراچی میں نہیں رہتا اسلئے مسجدوں کے قبضہ والی بات میرے علم میں نہیں ۔ صرف سلیم قادری صاحب ہی نہیں ہر عالمِ دین کی ہلاکت انتہائی دُکھ کی بات ہے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ ایسے واقعات کا سدِّ باب کر نا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

  5. راجہ

    ۵۰ سال سے پرامن رہنے والوں کو آخر پرامن رہنے کی سزا مل ہی گئی ہے۔ جب انہوں نے اپنے حقوق کا مطالبہ کرنا شروع کیا تو دہشت گردی مقدر۔
    کسی کراچی کے بندے سے پوچھ لیں پھر یقین ہوجائے گا کہ مساجد پر قبضہ کیا گیا یا نہیں۔
    دوسری بات یہ کہ یہ ملک کسی ایک فرقہ کا نہیں اور تمام کسی فرقہ کو اپنے نظریات دوسروں پر مسلط کرنے کا کوئی حق نہیں۔
    ہم سنی سمجھتے ہیں کہ اپنا مسلک چھوڑو نہیں اور کسی کا مسلک چھیڑو نہیں۔
    یعنی جیو اور جیسنے دو۔
    لیکن اس امن پسندی کو ہماری کمزوری بناد یا گیا ہے۔ یہاں تک کہ پاکستان کی تاریخ میں ہمارے کردار کو بھی سامنے نہیں لایا جاتا۔
    یہ سب حکومت کی نااہلی ہے کہ اس نے نفرت پھیلانے والوں کو جہاد میں استمعال کیا ان کو اسلحہ دیا جو انہوں نے فرقہ وارنہ قتل و غارت گری میں استمعال کیا اور کر رہے ہیں۔
    حکومت کو چاہیے کی تمام نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں ، دوسرے مسلک کو بدعتی اور مشرک کہنے والے جاہل علما کو لگام دے(میں یہاں سلجھے ہوئے علما کی بات نہٰیں کررہا))
    اور فرقہ وارانہ لٹریچر تقسیم کرنے پر پابندی لگائی جائے۔

  6. اجمل

    راجہ صاحب
    میں نے کوشش کی کہ میں اِس بحث میں نہ اُلجھوں مگر آپ مُجھے کچھ پڑھانے پر مُصر لگتے ہیں ۔ گو میں کراچی میں نہیں رہتا مگر کبھی کبھی چکر لگتا رہتا ہے کیونکہ میرے کئی اقرباء اور احباب کراچی میں رہتے ہیں جو پورے کراچی میں پھیلے ہوئے ہیں ۔

    آپ نے لکھا ہے ” جب انہوں نے اپنے حقوق کا مطالبہ کرنا شروع کیا تو دہشت گردی مقدر” ۔ مطالبہ حکومت ہی سے کیا جا تا ہے نا ؟ دیگر ایک دو مساجد پر تو کوئی بھی قبضہ کر سکتا ہے لیکن بقول آپ کے ۵۰۰ مساجد پر قبضہ ہوا ۔ ۵۰۰ تو کیا ۱۵ مساجد پر قبضہ صرف حکومت ہی کر سکتی ہے ۔ تو آپ نے خود ہی بات واضح کردی ۔ میرے کچھ کہنے کی اس میں کیا گنجائش ہے ؟

    آپ کراچی میں رہتے ہیں تو آپ کے عِلم میں ہو گا کہ سُنّی تحریک بننے سے قبل جناب سلیم قادری صاحب اور سُنّی تحریک میں شامل دوسرے حضرات کی ہمدردیاں کس گروہ کے ساتھ تھیں اور آپ یہ بھی جانتے ہونگے کہ کراچی پر آجکل کس گروہ کی حکومت ہے ۔ پھر کِسے سلیم قادری صاحب اور اُن کے سینکڑوں ساتھیوں کے اپنا علیحدہ گروہ پر سلیم قادری اور اُن کے ساتھیوں سے دشمنی ہو سکتی ہے ؟ واضح ہو جاتا ہے کہ سلیم قادری کا قتل اور نشتر پارک میں انسان کی بجائے اللہ کے سامنے جھُکنے والوں کے بیہیمانہ قتل کا ذمّہ دار کون ہے ۔

    دیگر برائی کے خلاف صرف پابندی لگا دینے سے بُرائی رُکتی نہیں بلکہ پھَیلتی ہے ۔ بُرائی کو بھلائی سے دور کرنا چاہیئے جیسا کے اللہ سُبْحَانُہَ وَ تَعَالٰی نے فرمایا ہے ۔ سورة ۴۱ فُصَّلت یا حٰمٓ السّجدہ آیہ ۳۴ ۔ ” اور نیکی اور بدی برابر نہیں ہو سکتے، اور برائی کو بہتر (طریقے) سے دور کیا کرو سو نتیجتاً وہ شخص کہ تمہارے اور جس کے درمیان دشمنی تھی گویا وہ گرم جوش دوست ہو جائے گا”

  7. Mehar Afshan

    Main Is sanhay ko BLA per pabandi lagnay kay rade Ammal kay tor per dekhti hoon jab bhi hokomat in kay khilaf koi karawai kerti hay karachi main bum blast hona shro ho jatay hain,kisi bhi hokomat ka fida sirf or sirf amn o amaan qaim rahnay main hota hay or halat khrab kerna mukhalifon ka kaam hota hay,waisay bhi BLA ko America or India ki saport hasil hay to un kay musalman dushman or Islam dushman honay main kisi shak o shubah ki gunjaish naheen rah jati,khayal rahay kay main yahan Aam Balochion ki baat naheen ker rahihoon balkay un sardaron ki zaili tanzeem ki baat ker rahi hoon jis ka one point ajenda hay sardaron kay mafadat ka tahafuz kerna

  8. اجمل

    مہر افشاں صاحبہ
    جی میل کی دعوت کا شکریہ ۔ میں پہلے سے ہی جی میل کا رُکن ہوں ۔
    آپ کا خیال کراچی کے دھماکہ کے متعلق ٹھیک ہو سکتا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.