Monthly Archives: December 2005

جب اللہ چاہے

یہ واقعہ ایک رسالے میں کچھ سال قبل پڑھا تھا ۔ بطور سچا واقعہ لکھا تھاپرانی بات ہے مگر اب بھی تازہ ہے ۔ رات کے ساڑھے گیارہ بجے تھے ۔ تیز طوفانی بارش تھی ایسے میں ایک شاہراہ کے کسی ویران حصّے میں ایک کار خراب ہوگئی ۔ اسے ایک ادھڑ عمر خاتون چلا رہی تھی جو اکیلی تھی ۔ وہ خاتون کار سے باہر نکل کر شاہراہ کے کنارے کھڑی ہوگئی تا کہ کسی گذرنے والی گاڑی سے مدد لے سکے ۔

اتفاق سے ایک البیلا جوان اپنی عمدہ نئی کار چلاتے جا رہا تھا کہ اس کی نظر اس بھیگی ہوئی خاتون پر پڑی ۔ نجانے وہ کیوں اپنی عادت کے خلاف رک گیا اور تیز بارش اور گاڑی گندی ہونے کی پروا کئے بغیر باہر نکل کر خاتون کا بیگ اٹھایا اور خاتون کو اپنی کار میں بٹھا کر چل پڑا ۔ آبادی میں پہنچ کر اسے ٹیکسی پر بٹھا کر رخصت کیا ۔ خاتون بہت پریشان اور جلدی میں تھی ۔ اس جوان کا پتہ نوٹ کیا اور شکریہ کہہ کر رخصت ہوئی ۔

ہفتہ عشرہ بعد اس جوان کے گھر کی گھنٹی بجی ۔ باہر نکلا تو ایک کوریئر کا ٹرک کھڑا تھا اس میں سے ایک شخص نکلا اور کہا “جناب آپ کا ٹی وی “۔ جوان حیران ہو ہی رہا تھا کہ کوریئر والے نے اسے ایک خط دیا ۔ جلدی سے کھولا ۔ لکھا تھا ” میں آپ کی بہت مشکور ہوں ۔ آپ نے آدھی رات کے وقت شاہراہ پر میری مدد کی جس کے باعث میں اپنے قریب المرگ خاوند کے پاس اس کی زندگی میں پہنچ گئی اور اس کی آخری باتیں سن لیں ۔ میں آپ کی ہمیشہ مشکور رہوں گی ۔ اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے اور آپ دوسروں کی بے لوث خدمت کرتے رہیں ۔ آمین ۔ آپ کی ممنون ۔ بیگم ۔ ۔ ۔ “

اردو قلمکاروں کی توجہ کے لئے

اردودان صاحب نے تجویز دی ۔ اس کے بعد ریحان مرزا صاحب نے اس کا اعادہ کرتے ہوۓ کچھ مفید سفارشات پیش کیں اور اس کے بعد عتیق الرحمان صاحب جو کچھ لکھنے کو ڈھونڈ رہے تھے ان کو لکھنے کو کچھ مل ہی گیا ۔ جناب ایسی بات نہیں ہے کہ کچھ مل نہیں رہا تھا ۔ یہ ایک عمدہ طرز بیان ہے ۔ دراصل عتیق الرحمان صاحب کسی اہم کام میں مشغول تھے اور ایسی ویسی بات لکھا پسند نہیں کرتے ۔ اردو زبان کی تصحیح ایک اہم بات ہے سو انہوں نے اس پر مفید مشورہ دیا ہے ۔عتیق الرحمان صاحب نے ٹھیک فرمایا کہ غلطیاں دو قسم کی ہوتی ہیں ۔ (1) کلیدی تختہ (Key Board) پر انگلی ٹھیک جگہ نہ پڑنے سے (2) اردو سے ناواقفیت کی بنا پر

میرے خیال میں تیسری وجہ یہ ہے کہ ہم کچھ لاپرواہی سے کام لیتے ہیں ۔ میں خود بھی اس کا مجرم ہوں ۔ بعض اوقات آمد ہو جاتی ہے لکھتا چلا جاتا ہوں اور بغیر دوہراۓ شائع کر دیتا ہوں بعد میں پڑھ کے خود ہی شرمندہ ہوتا ہوں ۔

متذکرہ بالا تینوں حضرات کی تجاویز کا خلاصہ میں تھوڑی سی آمیزش کے بعد اس طرح کرتا ہوں

(1) تین یا چار اردو نویسوں کی ایک مجلس بنائی جاۓ ۔ (بہترہو گا کہ اردو فورم کے ناظمین کو ہی یہ مجلس سمجھ لیا جاۓ اگر ان حضرات کو کوئی ٹھوس عذر نہ ہو تو)

(2) اردو فورم پر “اردو زبان کا استعمال” یا کسی اور مناسب موضوع کا اضافہ کیا جاۓ

(3) سب اردو کھاتہ دار (Urdu Bloggers) اپنی تجاویز بنسبت تصحیح اردو زبان اردو فورم پر مندرجہ بالا موضوع کے تحت لکھیں یا بھیجیں

(4) اردو فورم کے منتظمین ان تجاویز کی پڑتال کرنے کے بعد انہیں اردو فورم اور اردو سیّارہ دونوں پرشائع کریں

(5) اگر اردو فورم کے منتظمین چاہیں تو کسی کو اس سلسلہ میں مدد کے لئے کل وقتی یا جزو وقتی طور پر نامزد کر لیں

(6) بالفرض اگر اس مجلس کی شائع کردہ تصحیح میں کوئی غلطی ہو تو بھی اس کی اطلاع مندرجہ بالا مد (3) کے مطابق کی جاۓ

(7) جس نے اردو میں غلطی کی ہو اس کا نام کہیں بھی ظاہر نہ کیا جاۓ کیونکہ مقصد زبان کی تصحیح ہے ناکہ کسی شخص کی