مٹی کا انسان

گا میرے مَن وا گاتا جا رے ۔ جانا ہے ہم کا دُور
ٹھُمک ٹھُمک ناہیں چل رے بَیَلّ وا اپنی ڈگریا ہے دُور
دُکھ سُکھ ساتھی ہیں جیون کے ۔ نہ گھبراؤ پیارے
آج نہیں تو کل جاگیں گے ۔ سوئے بھاگ ہمارے
جھُوٹے ناتے ہیں اِس جَگ کے سوچ ارے ناداں
جانا ہوگا تَوڑ کے اِک دن دنیا کے دَستُور
رہ جائے گا پِنجرہ خالی مٹی کے انسان
مالک پہ تُو چھوڑ دے ڈَوری جو اُس کو منظُور

This entry was posted in پيغام, روز و شب, طور طريقہ, معاشرہ on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

35 thoughts on “مٹی کا انسان

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.