خاوند اور بیوی کا رشتہ

سب جانتے ہیں کہ خاوند اور بیوی کا رشتہ اہمیت کا حامل ہے ۔ جمہوریت کا زمانہ ہے اسلئے اُمید کرتا ہوں کہ اس قابلِ احترام رشتے کے فرائض اور ذمہ داریاں سمجھانے میں آسانی رہے گی ۔ خاوند گھرانے کا صدر ہوتا ہے اور بیوی وزیرِ اعظم

صدر کا ریاست میں بڑا احترام ہوتا ہے کیونکہ وہ ریاست کا سربراہ ہوتا ہے ۔ ریاست کے تمام قوانین حتٰی کہ آئین بھی صدر کی منظوری (دستخط) کے بغیر نافذ نہیں ہو سکتے

وزیرِ اعظم کا کام ریاست کا کار و بار چلانا ہوتا ہے ۔ داخلی امور کے ساتھ ساتھ خارجی امور اور تعلقاتِ عامہ بھی اُس کی ذمہ داری ہوتے ہیں ۔ وزیرِ اعظم جو بھی فیصلہ کرے یا قانون بنائے صدر کے پاس بھیجتا ہے اور صدر اُس پر منظوری کے دستخط کرنے کا پابند ہوتا ہے ۔ جو بھی فیصلہ کرنا ہوتا ہے وہ وزیرِ اعظم کرتا ہے لیکن وزیر اعظم صدر کے عہدے کا احترام کرتا ہے اسلئے فیصلہ لکھنے کے بعد صدر کو دیکھنے اور دستخط کرنے کیلئے بھیج دیتا ہے

صدر کا عہدہ ہے بہت قابلِ احترام گو صدر کے اخراجات کی منظوری بھی وزیرِ اعظم دیتا ہے ۔ صدر کوئی فیصلہ نہ از خود کر سکتا ہے اور نہ نافذ کر سکتا ہے ۔ یہ کام وزیرِ اعظم کے ذمہ ہے ۔ بے چارہ وزیرِ اعظم ۔ لیکن صدر کا عہدہ بہت قابلِ احترام ہے

سمجھ نہیں آیا تو ایک بار پھر پڑھیئے

This entry was posted in ذمہ دارياں, روز و شب, طور طريقہ, مزاح on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

3 thoughts on “خاوند اور بیوی کا رشتہ

  1. افتخار اجمل بھوپال Post author

    سیما آفتاب ساحبہ
    آپ تو سنجیدہ ہو گئیں ۔مجھے بیٹھے بیٹھے مزاح سوجا تو لکھ دیا ۔ میاں بیوی کے رشتے کی مثال نہیں ہے ۔ میری شادی کو 7 ہفتے کم 49 سال گذر چکے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.