مرد ایسے کیوں ؟

پرانے وقتوں میں پردہ کا مسئلہ نہ بھی ہو اور بیٹھے بھی ایک پنڈال کے نیچے یا ایک ہی کمرے میں ہوں تو بھی مرد اور خواتین کی محفلیں علیحدہ علیحدہ جمتی تھیں گو کبھی کبھی کوئی مرد عورتوں کی باتوں میں یا عورت مردوں کی باتوں میں مُخل ہو جاتے تھے ۔ پھر وہ وقت آیا کہ مرد عورتوں کی مخلوط محفلیں شروع ہوئیں لیکن اگر کوئی مرد کسی مرد سے یا باقی سب مردوں سے بات کر رہا ہو تو مخاطب ایک یا سب مرد اُسی مرد کی طرف متوجہ رہتے تھے

پچھلی دو دہائیوں سے ایک ایسی عادت زیادہ تر مردوں میں دیکھ رہا ہوں جو پہلے یا تھی ہی نہیں یا پھر مجھے محسوس نہیں ہوئی ۔ اب مردوں کا جو رویّہ میں نے بار بار دیکھا ہے وہ یہ ہے کہ ایک ہی کمرے میں مرد ایک طرف اور عورتیں دوسری طرف بیٹھی ہیں ۔ مرد آپس میں بات کر رہے ہیں ۔ اگر عورتیں کوئی بات آپس میں کرنے لگتی ہیں تو زیادہ تر مرد عورتوں کی بات سُننے لگ جاتے ہیں ۔ مردوں کی بات پر بالکل توجہ نہیں دیتے ۔ خواہ بولنے والا مرد اُس مرد کے ہی پوچھے ہوئے سوال کا جواب دے رہا ہو ۔ کئی بار ایسا بھی ہوا کہ جس سے سوال پوچھا گیا تھا اُس نے سوال پوچھنے والے کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش بھی کی لیکن مجال ہے اُس کی فریاد یا غُصہ سوال پوچھنے والے کے کان میں گھُس سکا ہو کیونکہ وہ تو عورتوں کی طرف ہمہ تن گوش ہے خواہ عورتیں کوئی بلا مقصد گپ ہی لگا رہی ہوں

میں سوچنے پر مجبور ہوں کہ مردوں میں یہ تبدیلی کیونکر آئی ؟
کاش کوئی مجھ کو سمجھاتا
میری سمجھ میں کچھ نہیں آتا
قسمت کی یہ ہیرا پھیری
کوئی سُنتا نہیں بات کو میری

This entry was posted in روز و شب, طور طريقہ, معاشرہ on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

One thought on “مرد ایسے کیوں ؟

  1. Seems Aftab

    پرتجسس فطرت کی وجہ سے شاید ۔۔۔۔ پہلے الگ کمروں کی وجہ سے یہ مواقع میسر جو نہیں ہوتے ہونگے :-D

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.