شاعری اور منافقت

شاعر ایسے بھی ہیں جنہوں نے اپنے کلام اور اپنے عمل سے قومیں بنا دیں یا سوئی ہوئی قوموں کو جگا کر مضبوط بنیادوں پر استوار کر دیا مگر دیکھا گیا ہے کہ کئی شاعر اپنی عملی زندگی کے بالکل برعکس لکھتے ہیں ۔ نمعلوم کیوں مجھے ایسے لوگ پسند نہیں جو کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ اور ہیں

سورت ۔ 61 ۔ الصّف ۔ آیت 2 اور 3 ۔ ” اے لوگو ۔ جو ایمان لائے ہو ۔ تم کیوں وہ بات کہتے ہو جو کرتے نہیں ہو ۔ اللہ کے نزدیک یہ سخت ناپسندیدہ حرکت ہے کہ تم کہو وہ بات جو کرتے نہیں”

اور واضح الفاظ میں سورت 26 الشُّعَرَآء کی آیات
آیت 224 ۔ وَالشُّعَرَاءُ يَتَّبِعُهُمُ الْغَاوُونَ ۔ ترجمہ ۔ اور شاعروں کی پیروی بہکے ہوئے لوگ کرتے ہیں
آیت 225 ۔ أَلَمْ تَرَ أَنَّهُمْ فِي كُلِّ وَادٍ يَهِيمُونَ ۔ ترجمہ ۔ کیا تو نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر وادئ میں بھٹکتے ہیں
آیت 226 ۔ وَأَنَّهُمْ يَقُولُونَ مَا لَا يَفْعَلُونَ ۔ ترجمہ ۔ اور یہ کہ وہ (ایسی باتیں) کہتے ہیں جنہیں (خود) کرتے نہیں ہیں

This entry was posted in روز و شب on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

7 thoughts on “شاعری اور منافقت

  1. جوانی پِٹّا

    پورا جملہ شائد یوں ہے۔

    ان قرآنی آیات کا مطلب سمجھنے کے لیے جاہلیت کی شاعری کا مطالعہ ضروری ہے۔

    تاکہ معلوم ہو کہ اُس دور کی شاعری میں ایسا کیا تھا کہ شاعروں کے بارے یہ رائے دی گئی قرآن میں ۔

  2. افتخار اجمل بھوپال Post author

    کاشف صاحب
    پرانے زمانہ میں ایک دور تھا کہ جب لوگ باتیں بھی شعروں میں کیا کرتے تھے ۔ باقی شاعری میں پرانا زماے اور عصرِ حاضر مین کوئی خاص فرق نہیں ہے

  3. ناصر

    ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے آپ حضرت علامہ اقبال رحمہ اللہ کو بے عمل مسلمان سمجھتے ہیں

    کیوں نہ اس موضوع پر آپ تفصیلی بلاگ لکھیں تاکہ ہم بھی کچھ مستفید ہو سکیں

  4. افتخار اجمل بھوپال Post author

    ناصر صاحب
    میں نے صرف دوفقرے اپنی طرف سے لکھے ہیں ان میں سے پہلے فقرے کو آپ نے نظر انداز کر دیا ہے ۔ اور یہ خیال آپ کو کیوں کر آیا کہ علامہ کی شاعری اور عمل میں فرق تھا ؟ کیا یہ حقیقت نہیں کہ قائد اعظم کو لندن سے ہندوستان لانے والوں تین میں ایک علامہ ہی تھے ؟ اور کیا یہ حقیقت نہیں کے علامہ کی محنت سوچ اور تلقین نے مسلمانانِ ہند کو ایک جھنڈے تلے اکٹھا کیا ؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.