دیوانِ رکشا

وطنِ عزیز میں بے ہنگم ٹریفک میں پھنسے جب طبیعت بیزار ہوتی ہے تو کبھی کبھی لمحہ بھر کیلئے جسم میں تازگی آ جاتی ہے ۔ اس پر میں سوچتا ہوں کہ اللہ نے جو بنایا ہے کیا خُوب بنایا ہے ۔ یہ تازہ لمحہ وہی رکشے اور ویگنیں مہیاء کرتے ہیں جن کا بیزار کرنے میں حصہ ہوتا ہے ۔ ایسے کچھ عکس میرے دوست نے بھیجے ہیں جو انجنیئرنگ کالج میں میرا ہمجماعت بھی تھا ۔ چند ملاحظہ ہوں

میں (افتخار اجمل بھوپال) آغا شاہی ایونیو پر گھر آتے ہوئے شاہراہ کشمیر والے چوراہے پر رُکا تو میرے سامنے یہ ویگن کھڑی تھی جو کہ کرائے پر چلنے والی نہیں تھی

This entry was posted in روز و شب, مزاح on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

4 thoughts on “دیوانِ رکشا

  1. آوارہ فکر

    بہت عمدہ جی۔

    واقعی میں پاکستانی لوکل گاڑیوں پہ باکمال قسم کی شاعری دیکھنے کو ملتی ہے۔ مثلآ

    چینی کی پلیٹ میں چاول کیوں دھوتی ہو
    چار دن کی زندگی ہے، نارض کیوں ہوتی ہو

  2. درویش خُراسانی

    واقعی ہمارئے ملک مین گاڑیوں کا آرٹ اور اسکے اوپر اشعار لکھنا ایک الگ فن بن چکا ہے۔
    اور طرح طرح کے اشعار لکھے ہوتے ہیں گاڑیوں پر۔

    جن میں سے بعضے تو کافی سبق آموز ہوتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.