امن ۔ مگر کيسے ؟ ؟ ؟

نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ ساری دنيا ڈھنڈورہ پيٹتی ہے کہ جنوبی ايشا ميں امن قائم ہونا چاہيئے ۔ مگر يہ امن کيسے قائم ہو ؟
امن کی چابی موجود ہے مگر اسے گھماتا کوئی نہيں
مندرجہ ذيل ربط پر کلِک کر کے پڑھيئے کہ امن کيسے قائم ہو سکتا ہے

The Only Guarantee for Peace

This entry was posted in تجزیہ, سیاست, معلومات on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

2 thoughts on “امن ۔ مگر کيسے ؟ ؟ ؟

  1. عمران اقبال

    اجمل صاحب۔۔۔ اس نا چیز کو ایک بات سمجھ نہیں آ رہی۔۔۔ پاکستان اور انڈیا میں سب مسائل کی جڑ کشمیر ہے۔۔۔ آخر ہم کشمیر کا پیچھا چھوڑ کیوں نہیں دیتے۔۔۔ سٹرٹیجک لوکیشن ٹھیک ہے لیکن انڈیا تو واگہ کے رستے بھی پاکستان میں داخل ہو گیا تھا۔۔۔ معشیت کے حوالے سے سوچیں تو جتنا پیسہ ہم نے کشمیر سے بنانا تھا اس سے کافی زیادہ ہم جنگوں اور “دوسرے” کاموں پر خرچ چکے ہیں۔۔۔ کیا فائدہ ہو گا اب اس لڑائی کو جاری رکھنے کا۔۔۔
    آپ کیا کہتے ہیں؟؟؟

  2. افتخار اجمل بھوپال Post author

    عمران اقبال صاحب
    کچھ قارئين کی فرمائش پر ميں جموں کشمير کے حالات سلسلہ وار لکھتا چلا آ رہا ہوں ۔ کچھ دن بعد اُس جنگ کا [جنگوں کا نہيں] بھی ذکر آئے گا جو جموں کشمير کے نام پر نہيں لڑی گئی تھی مگر بدنام جموں کشمير کو کيا جا رہا ہے ۔ ياد رہے کہ ميں جود ديکھے يا مصدقہ حقائق لکھ رہا ہوں
    رہا جموں کشمير کو چھوڑ دينے کی بات تو پکڑا کب ہوا ہے ؟
    پاکستان کی حکومت نے آج تک سوائے جھوٹے نعرے لگانے کے اور کيا ہی کيا ہے ؟
    پرويز مشرف نے بھارت سے محبت کی پينگيں بڑھا کر پاکستان کو پانی کو محتاج کر تو ديا ہے ۔ ابھی آگے آگے ديکھيئے ہوتا ہے کيا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.