چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ ٹھکانہ ؟

تین دہائیاں پیچھے کی بات ہے کہ میری خالہ زاد بہن کی بیٹی جو میری بیوی کی بھانجی ہے ہمارے ہاں راولپنڈی آئی ہوئی تھی ۔ وہ اپنی خالہ سے کہنے لگی “خالہ دیکھیں نا ۔ ہم نے یہاں سے کراچی جانا ہو راستہ میں وزیرآباد کے سٹیشن پر اُتریں تو وہاں کیا ہم اپنا گھر بنا لیں گے اور وہیں رہنا شروع کر دیں گے ؟”
میری بیوی نے جواب دیا “نہیں” اور حیرانی سے بھانجی کی طرف دیکھنے لگی
وہ بولی “جب ہماری منزلِ مقصود وہ ہمیشہ رہنے والی دنیا ہے جہاں جنت بھی ہے تو پھر لوگ اس دنیا کو پکا ٹھکانہ کیوں سمجھ لیتے ہیں ؟”

میرا دوسرا بلاگ ” حقیقت اکثر تلخ ہوتی ہے ۔ Reality is often Bitter
کھول کر پڑھيئے کہ بھارت ميں دہشتگردی کون کرتا ہے جس کا الزام پاکستان يا مسلمانوں پر لگايا جاتا ہے

This entry was posted in دین, روز و شب, معاشرہ on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

7 thoughts on “چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ ٹھکانہ ؟

  1. پھپھے کٹنی

    يہ تين دھائياں پہلے کی بات ہے اب وہ بھانجی چونکہ نانی دادی بن چکی ہو گی اور گمان ہے کہ گھر ميں حقوق کی لڑائی بہو سے لڑ رہی ہوں گی تو ان سے يہی سوال کيا جا سکتا ہے کہ جب دنيا اصل ٹھگانہ نہيں تو اتنا سب کس ليے؟ پھر آپکو جو جواب ملے گا وہی ہمارا بھی جانيے

  2. فکر پاکستان

    انسان جنت میں جانا تو چاہتا ہے لیکن مرنا نہیں چاہتا اور یہی زندہ رہنے کا شوق دنیا کو اپنا ٹھکانا بنانے پر مجبور کرتا ہے ۔۔

  3. جاویداقبال

    السلا م علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
    واقعی جب بچی اتنی بات کرتی ہےلیکن ہم لوگ ایسےہیں کہ ہروقت اس بات کوبھول جاتےہیں یاکہ جان بوجھ کرپس پشت ڈال دیتےہیں۔

    والسلام
    جاویداقبال

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.