تہذیب کی تعریف ۔ Definition of Civilization

پچھلے چند ہفتوں میں ابو شامل صاحب کی تحاریریہاں اور یہاں ۔ خرم صاحب کی تحریر اور ان سب پر تبصرے پڑھ کر میرے عِلم میں اضافہ ہوا ۔ تہذیب کے موضوع سے انصاف کرنے کیلئے ضروری تھا کہ ثقافت کے معنی پوری طرح واضح کئے جائیں کیونکہ تہذیب اور ثقافت کا چولی دامن کا ساتھ ہے البتہ تہذیب ثقافت سے جنم نہیں لیتی بلکہ تہذیب ثقافت پر اثر انداز ہوتی ہے اور اس کی راہ متعین کرتی ہے ۔ تہذیب کسی گروہ کے عقائد کے تابع ہوتی ہے ۔ ایسا اس لئے ہوتا ہے کہ افراد کو گروہ میں قائم رکھنے کیلئے کچھ مشترک باہمی عوامل لازم ہیں اور یہ عوامل ہی دراصل عقائد کا روپ دھارتے ہیں ۔ فطری طور پر یہ عوامل ان کے مذہبی اصول ہی ہوتے ہیں ۔ سو میں ثقافت کا تفصیلی بیان یکم نومبر 2009ء کولکھ چکا ہوں جس سے واضح ہو گیا ہو گا کہ ثقافت بھی مادر پدر آزاد نہیں ہوتی بلکہ اس کی حدود و قیود ہوتی ہیں ۔ اسی لئے اس میں تہذیب کی جھلک نظر آنا ضروری ہے

رہی تہذیب تو مؤرخین نے کم از کم وسط اُنیسویں صدی عیسوی تک اسے مذہب کے زیرِ اثر ہی گردانا ۔ اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ عیسائی اور یہودی بہترین اوصاف کا منبع زبور تورات اور انجیل کو قرار دیتے تھے اور یہ استدلال درست بھی تھا گو متذکرہ کُتب تحریفات کے سبب الہامی نہ رہی تھیں ۔ پھر جب غیرمسلم دنیا اپنے عقائد سے بالکل اُچاٹ ہو گئی تو اُنہوں نے تہذیب کی تعریف میں سے لفظ مذہب کو حذف کر دیا ۔ اس کے باوجود اب بھی کچھ ڈکشنریاں ایسی ہیں جن میں تہذیب کا تعلق مذہب سے بتایا گیا ہے یا مذہب کا نام لئے بغیر اس طرف اشارہ کیا ہے

تہذیب رکھنے والے کو مہذب کہا جاتا ہے ۔ کوئی بھی مہذب گروہ ہو وہ اپنے بنیادی عقائد سے ضرور متاءثر ہوتا ہے چنانچہ مُسلمان کا مہذب ہونے کیلئے اپنے دین اسلام سے متاءثر ہونا اچنبے کی بات نہیں ہے بلکہ ایسا ہونا ایک لازمی امر ہے ۔ باعمل مسلمانوں کا مقابلہ دورِ حاضر کے عیسائیوں اور یہودیوں سے اسلئے نہیں کیا جا سکتا کہ وہ لوگ پہلے اپنے دین سے منحرف ہوئے اور جب کلیسا ہی برائیوں کا گھر بن گیا تو انہوں نے مذہب سے کھُلم کھُلا بغاوت کر کے مذہب کو اپنی زندگی کے تمام عملی پہلوؤں سے نکال کر کلیسا میں محبوس کر دیا ۔ اس نئے خود تراشیدہ نظام کو سہارا دینے کیلئے سیکولرزم کا نظریہ ایجاد کیا گیا

عصرِ حاضر میں مسلمانوں کے تنزل کا سبب اُن کا دین نہیں بلکہ سبب یہ ہے کہ ان کی بھاری تعداد نے دین اسلام کو بھی وہی صورت دے رکھی ہے جو کئی صدیاں قبل کلیسا کے پاسبانوں نے دی تھی ۔ یعنی نماز پڑھتے نہیں اور پیروں کے آستانوں اور مزاروں پر حاضری اور تعویز گنڈے کو معمول بنا رکھا ہے ۔ زکوات اور صدقہ سے عاری ہیں مگر گیارہویں کا ختم نافذ کر رکھا ہے ۔ وغیرہ

دورِ حاضر کا مناسب دینی تعلیم سے محروم مسلمان جب ترقی اور جدیدیت کی علمبردار قوموں سے اپنی قوم کا موازنہ کرتا ہے تو بھٹک جاتا ہے ۔ ہمارے لوگ تاریخ پر تحقیق کرنا تو کُجا تاریخ پر نظر ڈالنا بھی گوارا نہیں کرتے ورنہ سب کچھ کھُل کر سامنے آ جائے ۔ یہاں تک کہ جس کتاب [قرآن شریف] کی بے حرمتی پر وہ مرنے مارنے پر تُل جاتا ہے اسے سمجھ کر پڑھنے کی تکلیف گوارا نہیں کرتا ۔ قرآن شریف میں اللہ تعالٰی نے واضح الفاظ میں انسان کے ہر فعل کو دین کا تابع کرنے کا حُکم دیا ہے ۔ اسلئے مسجد ہو یا گھر ۔ دفتر ہو یا بازار ۔ تجارت ہو یا سیاست سب کو اللہ کے احکام کے تابع رکھنے سے ہی مسلمان بنتا ہے [اللہ نے توفیق دی تو اس پر اِن شاء اللہ مستقبل قریب میں لکھوں گا]۔ چنانچہ یورپ اور امریکہ میں رہنے والوں کے طور طریقے مسلمان نہیں اپنا سکتا سوائے ان اچھی عادات کے جو دین اسلام سے متصادم نہ ہوں بلکہ اچھی چیزیں اپنانا ہی چاہئیں ۔ ہمارے دین کی صلاح یہی ہے

میرے تہذیب اور مذہب کے درمیان رشتہ بیان کرنے پر خرم صاحب نے فرمایا کہ اُردو والی تہذیب کا تعلق مذہب سے ہو سکتا ہے لیکن انہوں نے انگریزی والی civilization کی بات کی تھی جس کا تعلق مذہب کے ساتھ نہیں بنتا ۔
بہت خُوب ۔ دیکھ لیتے ہیں کہ انگریزی والی civilization کیا ہوتی ہے

سب سے بڑی انگریزی سے اُردو آن لائین ڈِکشنری
تمدن ۔ تہذیب ۔ شائستگی

انگریزی اُردو لغت آن لائین
تہذیب ۔ تمدن ۔ تربیت ۔ انسانیت

مریم ویبسٹر ڈکشنری
مقابلتاً اعلٰی سطحی ثقافت اور فنی ترقی بالخصوص وہ ثقافتی ترقی جس میں تحریر اور تحاریر کو محفوظ رکھنے کا حصول مقصود ہو ۔ خیالات عادات اور ذائقہ کی شُستگی یا آراستگی

کیمبرج ڈکشنری
اچھی طرح ترقی یافتہ ادارے رکھنے والا انسانی گروہ یا کسی گروہ کے رہن سہن کا طریقہ

رھائیمیزون
اعلٰی سماجی ترقی کا حامل گروہ [مثال کے طور پر پیچیدہ باہمی قانونی اور سیاسی اور مذہبی تنظیم]

اینکارٹا آن لائین انسائیکلوپیڈیا
تاریخی اور ثقافتی یگانگی رکھنے والا ترقی یافتہ گروہ ۔ قرونِ وسطہ سے اُنیسویں صدی تک اکثر یورپی مؤرخین نے مذہبی پسِ منظر لیا ہے

الٹرا لِنگوا
ایک گروہ مخصوص ترقی کی حالت میں ۔ کوئی گروہ جو قانون کا پابند ہو اور وحشت کا مخالف ۔ ثقافت کا اعلٰی درجہ

امید ہے بات واضح ہو گئی ہو گی ۔ مندرجہ بالا سب جدید ڈکشنریاں ہیں پھر بھی اگر غور سے دیکھا جائے تو صاف محسوس ہوتا ہے کہ کچھ میں مذہب کا لفظ غائب کر دیا گیا ہے لیکن اشارہ مضہب ہی کی طرف ہے ۔ پانج سات دہائیاں پرانی ڈکشنریوں میں civilization کو مذہب کے زیرِ اثر ہی لکھا جاتا رہا ہے کیونکہ یہودیوں اور عیسائیوں کے مطابق بھی ہر بھلائی کا سرچشمہ زبور تورات اور انجیل تھیں گو کہ ان کُتب میں بہت تحریف کی جا چکی تھی

This entry was posted in روز و شب on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

3 thoughts on “تہذیب کی تعریف ۔ Definition of Civilization

  1. خرم

    اجمل انکل میں‌پھر یہی عرض کروں گا کہ تمام تعریفیں جو آپ نے بیان کی ہیں ان میں مذہب کی طرف اشارہ بمعنی جزو اعظم کے نہیں ہے۔ مثال کے طور پر “رائمزون” کے مطابق تہذیب کی جو تعریف آپ نے لکھی ہے وہ “اعلٰی سماجی ترقی کا حامل گروہ [مثال کے طور پر پیچیدہ باہمی قانونی اور سیاسی اور مذہبی تنظیم]” ہے جس میں مذہبی تنظیم کو ایک تہذیب کا ایک جزو بتایا گیا ہے تہذیب نہیں کہا گیا۔ یہی مطلب باقی تمام تعریفوںسے بھی واضح ہے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ تہذیب مذہب سے متاثر ہوتی ہے لیکن تہذیب صرف مذہب نہیں‌ہوتی اور نہ ہی مذہب سے جنم لیتی ہے۔ تہذیب میں مذہب بھی ہے، فن تعمیر بھی، فنون لطیفہ بھی، شعر و ادب بھی اور ریت رواج بھی۔ تہذیب اور ثقافت عمومی طور پر ایک ہی معنی میں استعمال ہوتے ہیں جیسا کہ آپ کی دونوں پوسٹوں میں مہیا کئے گئے مطالب سے واضح ہے۔ جیسا کہ آپ نے خود فرمایا، یہ ایک مجموعی قومی رویہ کا نام ہوتا ہے جو ایک ارتقائی عمل کا حصہ ہوتا ہے۔ عمومی طور پر عرب ثقافت کو مسلم ثقافت کہہ دیا جاتا ہے حالانکہ عرب ثقافت ایرانی یا ہندوستانی یا افغانی یا وسط ایشیائی یا انڈونیشیائی ثقافت سے مختلف ہے۔ مختلف ثقافتوں کے باہمی میل جول سے ان میں تغیرات آتے ہیں لیکن یہ عمل بھی دو طرفہ ہوتا ہے اسے کسی ایک جزو سے منسوب کردینا کچھ ناانصافی سی ہے۔

  2. افتخار اجمل بھوپال Post author

    خرم صاحب
    میں نے یہ کہاں لکھا ہے کہ تہذیب مہبی ہوتی ہے ؟ البتہ تہذیب چونکہ ایک گروہ کے ہر عمل سے وابستہ ہے اور اگر وہ گروہ مذہب کا پیرو کار ہے تو اس کا ہر عمل مذہب کا تابع ہے ۔ کیا اس سے واضح نہیں ہو جاتا کہ تہذیب مذہب کے تابع ہوتی ہے اگر متعلقہ گروہ کا کوئی مذہب ہو ۔ خاص کر دین اسلام کا مسلمانوں کی تہذیب پر مکمل اثر ہو گا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.