ہمارے چور حُکمران

ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف اور سابق وزیراعظم شوکت عزیز، جنہوں نے اسلام آباد سے ملحق چک شہزاد میں فارم ہاؤسز کے نام پر کروڑوں روپے کے محلات تعمیر کئے ہیں، اپنے بجلی کے بلوں پر سبسڈی ( رعایت ) حاصل کر رہے ہیں اور ان پر سستے ترین زراعتی نرخ لاگو کئے جاتے ہیں۔ دیگر انتہائی بااثر اور اچھے روابط کے حامل چک شہزاد کے مکین چند منتخب افراد بھی اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے حکام کی مدد سے سستے ترین نرخوں پر بجلی کے بلوں کی ادائیگیاں کر رہے ہیں جبکہ پوری دنیا یہ بات جانتی ہے کہ پرویز مشرف نے سبزیوں اور پولٹری کی افزائش کیلئے حاصل کئے گئے فارم پر جدید طرز کا مکان تعمیر کیا ہے اس کے باوجود اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے انہیں پاور کے سستے ترین نرخ ڈی۔ٹو(1) سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دی ہوئی ہے یہ ٹیرف زرعی ٹیوب ویلز اور آب پاشی کے لئے پمپس چلانے کے لئے دیا جاتا ہے اور حکومت ٹیکس دہندگان کی رقم سے اس پر زرتلافی بھی دیتی ہے۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی فراخدلی کی وجہ سے پرویز مشرف کو صرف اپریل 2009 کے ماہ میں معمول کے صارف کے مقابلے میں 50 ہزار روپے کم کا بل دیا گیا ہے۔ وہ گزشتہ کئی سال سے اس نرخ کے حساب سے ادائیگیاں کر رہے ہیں جو اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ذرائع کے مطابق غیر قانونی اور دھوکہ دہی کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ پرویز مشرف درجن بھر بااثر افراد میں سے ایک ہیں جو اپنے متعلقہ فارم ہاؤسز میں ڈی۔ ( 1 ) 2 ٹیرف کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور اسے یا تو رہائشی مقاصد کیلئے اور یا پھر صنعتی و تجارتی مقاصد کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ ایسے بااثر افراد میں سے پرویز مشرف اور شوکت عزیز، جو ملک سے فرار ہو چکے ہیں، کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق سینیٹر سیف الرحمن اور اعلیٰ پارلیمنٹرینز اور ریٹائرڈ دفاعی افسران شامل ہیں۔

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ، جو اسی علاقے میں رہائش پذیر ہیں، کو مفت ٹرانسفارمر اور پول فراہم کیا گیا ہے جو اس وقت کے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے سربراہ بریگیڈئیر شہباز کے حکم پر دیا گیا تھا عام طور سے ہر فارم ہاؤس کو ٹرانسفارمر کیلئے 7 تا 10 لاکھ روپے ادا کرنا ہوتے ہیں جو ہر کنکشن کے لئے لازمی ہے تاہم یہ ریٹائر جنرل معمول کا گھریلو کنکشن استعمال کررہا ہے۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ذریعے نے بتایا کہ (ر) جنرل پرویز مشرف کے فارم ہاؤس کو بھی 2006 میں ٹرانسفارمر اور دیگر آلات مفت فراہم کئے گئے تھے اور جو سابق ڈی جی آئی ایس آئی کو دئیے جانے والے ٹرانسفارمر سے بھی زیادہ مہنگے تھے۔ ان ذرائع نے بتایا کہ کچھ سینیٹرز بشمول ایک سابق چیئرمین سینیٹ، ایک ریٹائرڈ ایڈمرل‘ سابق بریگیڈئیر اور ایک کاروباری گروپ بھی رعایتی ٹیرف ڈی۔ٹو(1) کنکشن استعمال کر رہا ہے۔ شوکت عزیز کے معاملے میں اگرچہ معمول کی بجلی خرچ ہو رہی ہے لیکن (ر) جنرل پرویز مشرف اس غیر قانونی رعایت سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہیں اور یہ رعایت انہیں اس وقت دی گئی تھی جب وہ سربراہ مملکت تھے۔ اپریل کے مہینے میں ان کی بجلی کا بل جس کی ریڈنگ 2 مئی کو لی گئی ظاہر کرتا ہے کہ 5 ہزار 6 سو یونٹ استعمال کرنے کے باوجود ان کا بل 25 ہزار 8 سو 41 روپے ہے جو 4 روپے یونٹ کا فلیٹ ریٹ ہے۔ اس رقم میں 2 ہزار 7 سو 63 روپے کا جنرل سیلز ٹیکس بھی شامل ہے۔ مشرف کو اس بل پر 8 ہزار 10 روپے کی سبسڈی ( رعایت ) بھی دی گئی ہے جس کے بعد بل کم ہو کر 17 ہزار 8 سو 31 روپے ہو گیا ہے اور یہ صرف اس وجہ سے ممکن ہو سکا ہے کہ سابق جنرل کو خصوصی کنکشن دیا گیا تھا اگر کوئی عام گھریلو صارف 5 ہزار 6 سو یونٹ ماہانہ استعمال کرے تو اسے 73 ہزار 4 سو 98 روپے کا بل ادا کرنا ہو گا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پرویز مشرف نے صرف ایک ماہ میں اس غیر قانونی کنکشن کی وجہ سے 50 ہزار روپے کی بچت کی ہے

تحریر انصار عباسی ۔ بشکریہ ۔ جنگ

This entry was posted in خبر on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

3 thoughts on “ہمارے چور حُکمران

  1. Pingback: What Am I میں کیا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ » Blog Archive » چور اُچکا چوہدری تے لُنڈی رن پردھان

  2. ساجد بدیع الزمان

    نگار شوق کی انتہا دیکھئیے کہ ہم آپ کی گلیوں‌ سے گزر کر اس شوق کے دلدل میں پھنس گئے۔ مگر کیونکر یہ ہوتا جب زندگی کی ایک انہونی شے کی اکثر زچ کر دینے والی اب اپنی ہی اوٹ کی جانب رواں دواں ہے،

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.