کیا امریکا جنت نما ہے ؟

امریکا کے اندرونی حالات کے متعلق ہمارے ہموطنوں میں بہت آسودگی کا تصور پایا جاتا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ امریکا میں بے تحاشہ دولتمند [جسے میرا ایک جرمن دوست کہا کرتا تھا filthy rich] بھی بستے ہیں اور دوسری طرف دو وقت کی روٹی کے محتاج بھی ۔ اگر ایک طرف علم کی بلندیوں کو پہنچ رہے ہیں تو دوسری طرف علم کے حصول کی طاقت نہ رکھنے والے بھی ہیں ۔ فحاشی عام ہے لیکن فحاشی سے نفرت کرنے والے بھی پیدا ہو گئے ہیں ۔ میرے پاس مختلف قسم کی ای میلز آتی رہتی ہیں ۔ مگر پہلی بار ایسا ہوا کہ مجھے کسی کی ای میل کا کچھ حصہ شائع کرنے کی اجازت مل گئی ۔ یہ 50 سالہ عورت جو اصلی امریکن ہے ایک بالغ بچی کی ماں ہے اور اپنے خاوند [بچی کے باپ] کے ساتھ ہی رہتی ہے ۔

I was told by an engineer’s wife when I arrived here, to expect appliances that touch the water to be replaced every two years. That means hot water heater, washing machine….even the faucets. This last machine lasted two months longer.

I knew about the arsenic (percentage in water) but the same engineer’s wife who informed me about my appliances also let me know the arsenic levels in the water. We try to have as little as possible to do with the water. We drink and cook with bottled water.

America is misunderstood worldwide. It is not what people think it is globally. I spent a month trying to explain the school system to a woman in India who insisted that everything was free as far as education went….and wanted India to follow the footsteps of American schools. It was as if she did not believe me how the taxes are distributed as to the population of an area. I told her that those school lunches that she thinks are free….are not free….and they are so loaded with fat and salt it would make the angels cry. They make the fast food restaurants look good. If I had a choice of serving my child school cafeteria food or McDonalds…..I would take her to McDonalds and get a salad. That is not saying anything good.

Our water system has been on the books for years, for filtration……..but due to greed…..the budget never seems to be able to handle the filtration system that would take the arsenic out or at least reduce it down.

The U.S. only cares about money….not people, not resources….nothing but money. What the U.S. has forgotten about since about the 1980’s is that it is people who built the country…..and companies used to be family oriented. That is no more.

Anyway….I am tired of American lifestyles….I cannot handle much more. The stress of everything is beginning to wear on me. My own family is falling apart. My daughter is doing her own thing….My husband is so obsessed with gambling that he got a special credit card for doing it. I have no choice but to leave….and to where I do not know….but America is killing me. I have to get out of here. I have done what I can.

This entry was posted in روز و شب, معاشرہ, معلومات on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

9 thoughts on “کیا امریکا جنت نما ہے ؟

  1. میرا پاکستان

    یہ امریکہ کا تاریک پہلو ہے اب آپ کوشش کریں اس کا روشن پہلو بھی دکھا دیں تاکہ دونوں طرف کا نقطہ نظر پڑھ کر قاری اپنا ذہن بنا سکے۔

  2. زیک

    واٹر ہیٹر یا واشنگ مشین دو سال میں خراب ہوتے تو کبھی نہیں دیکھی۔ لگتا ہے خاتون نے خراب کوالٹی کی مشینیں خریدی تھیں۔

    آرسینک کی پانی میں مقدار کی حد 2002 میں 10 پارٹ فی بلین مقرر کی گئی۔ اس سے پہلے 50 تھی۔ تمام پبلک واٹر سسٹم اس پر عمل کرتے ہیں۔

    یہاں عام طور سے نلکے کا پانی بوتلوں میں بکنے والے پانی سے بہتر ہے کہ بوتلوں کے پانی پر عام طور سے اتنے سخت قوانین نہیں ہیں۔

  3. shahidaakram

    محترم اجمل انکل جی
    السلامُ عليکُم
    مزاج بخير،انکل جی آپ کا آج کا بلاگ بھی ہميشہ کی طرح معلُومات کا ايک نيا رُخ لۓ ہُوۓ آيا ہے آپ کی بات بالکُل درُست ہے لوگ دُور کے ڈھول سُہانے کے مصداق امريکہ کے گُن گاتے بھی ہيں اور اُسے بُرا بھی کہتے ہيں ليکن يہ بھی ايک حقيقت ہے کہ اب اصل اور نقل کی پہچان وہاں بھی ہونے لگی ہے غلط اور درُست طريقے وہاں بھی رائج ہيں اور اچھے روّيوں کی پہچان رکھنے والے لوگ اب بھی اور اب سے پہلے بھی موجُود تھے ليکن اب شايد روايتيں ٹُوٹ رہی ہيں يا کوئ اور بات ہے ،پھر بھی بہت اچھا لگا يہ ديکھ کر کہ آپ کو ميل آئ اور اُسے آپ کو شائع کرنے کی اجازت ملی اور آپ نے ہم سے شيئر بھی کيا ،يقينی اچھے بُرے لوگ ہر جگہ ہوتے ہيں کيا کہہ سکتے ہيں؟
    اپنا خيال رکھۓ گا
    دُعاگو
    شاہدہ اکرم

  4. راشد کامران

    اجمل صاحب یہ کافی استثنائی صورت حال معلوم ہوتی ہے ۔۔ صورت حال اتنی بھی خراب نہیں‌ جتنی یہ ای میل دکھاتی ہے ۔۔ یہ بھی تو سوچیں کے دنیا بھر کے لوگ کیوں یہاں‌کھنچے چلے آتے ہیں‌ اور پھر اپنی فیملی کو بھی یہاں لانا چاہتے ہیں‌؟‌ میرے حساب سے تو اگر آپ اپنے کام سے کام رکھتے ہوئے پوری توجہ اور محنت سے اپنا کام کرتے رہیں‌ تو یہاں آپ فیملی سسٹم کو برقرار رکھتے ہوئے ایک بھر پور زندگی گزار سکتے ہیں‌۔

  5. اجمل Post author

    افضل صاحب ۔ السلام علیکم
    تھوڑا سا غور کیجئے تو مین نے تصویر کے دونوں رَخ تمہید میں دِکھا دئیے ہیں ۔

    زکریا بیٹے ۔ السلام و علیکم
    آپ ایک بہت پرانے ترقی یافتہ علاقے میں رہتے ہیں ۔ اور سیر و سیاحت بھی ہر کوئی اچھے علاقوں کی کرتا ہے ۔ خاص امریکیوں پر گذرے ہوئے ایسے واقعات مجھے بذریعہ ای میلز آتے رہے ہیں کہ ذاتی ہونے کی وجہ سے میں انہیں شائع نہیں کر سکتا ۔ میں نے تمہید میں امریکہ کے دونو رُخ کا ذکر کیا ہے ۔ کبھی کسی نے غور کیا کہ عراق میں جو چار ہزار سے زائد امریکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں وہ کن خاندانوں سے تعلق رکھتے تھے ؟ اگر وہ کوئی قدر و قیمت رکھتے ہوتے تو امریکہ میں طوفان برپا ہو چکا ہوتا ۔

    شاہدہ اکرم صاحبہ ۔ السلام علیکم
    دعاؤں کیلئے مشکور ہوں ۔ جزاک اللہ خیر ۔ میں نے یہ بیاض لکھنا ہی اسی لئے شروع کی تھی کہ اپنے تجربات اور معلومات دوسروں تک پہنچا سکوں ۔

    راشد کامران صاحب ۔ السلام علیکم
    ہر شخص کا قیاس اس کے علم اور تجربہ کے مطابق ہوتا ہے ۔ میں نے ایک حقیقت بیان کی ہے جو میری تخلیق نہیں ہے ۔ جہاں تک دنیا بھر کے لوگوں کی امریکہ کی طرف کھچنے کی بات ہے اُس کی بہت سی وجوہات ہیں ۔ اس بحث میں اُلجھنا نہیں چاہتا ۔

  6. Pingback: کیا امریکا جنت ہے ؟ | Al Qamar Online Urdu News ::Largets Online Urdu newspaper القمرآن لائن بلاگ

  7. بش

    یاریہ سچ ہے –
    میں بھئ امریکہ چھوڑ ربا ہوں-

    آپکا اپنا
    ٍجارج بش

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.