میری پسند

سُنا تھا ” عطائے تُو بلقائے تُو ” سو  اظہرالحق صاحب نے میرے ساتھ وہی کیا ہے اور گیند واپس میری طرف پھینک دی ہے اور میری بچپن سے عادت ہے کہ میں اپنی پسند کسی کو نہیں بتاتا اور جو کام دوسرا کرے اور وہ اچھا ہو تو میں کہہ دیتا ہوں یہی مجھے پسند ہے ۔ میری اس عادت کی وجہ سے میں نے کئی بار والد صاحب [اللہ جنت نصیب کرے] سے ڈانٹ کھائی ۔ والدہ محترمہ [اللہ جنت نصیب کرے] میری اس عادت سے بہت تذبذب ہوتی تھیں گو مجھ سے باقی اولاد کی نسبت زیادہ پیار کرتی تھیں ۔ لیکن اب مجبوری ہے کیونکہ جوان کہیں گے پھنس گیا نہ بُڈھا ۔ ہی ہی ہی ہی ہی ۔

سب سے پہلے اور سب سے بڑھ کر مُجھے محبت ہے اور میں غلام ہوں اللہ سُبْحَانُہُ و تَعَالٰی کا جس نے مجھے بیش قیمت اور اَن گِنت نعمتوں سے نوازہ اور مسلسل نوازتا رہتا ہے ۔ اگر ہزاروں سال کی عمر پاؤں اور کُل عمر اللہ کے حضور سجدے میں گِر کر اُس کا شُکر ادا کرتا رہوں تو بھی شُکر کا حق ادا نہ ہو ۔ لیکن میں کتنا ناشُکرا ہوں کہ ایسا نہیں کرتا ۔ میری سب سے  اِستدعا ہے کہ میرے حق میں دعا کریں ۔

سب کچھ دیا ہے اللہ نے مجھ کو میری تو کوئی بھی چیز نہیں ہے
یہ تو کرم ہے میرے اللہ کا مجھ میں تو ایسی کوئی بات نہیں ہے

1 ۔ [پسند] مُحبت مجھے اُن جوانوں سے ہے ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند
2 ۔ پسند ہے اور عقیدت ہے اُس ماں سے جو اپنی اولاد کو اچھی تربیت دیتی ہے
3 ۔ پسند ہے وہ باپ جو صرف رزقِ حلال کماتا ہے ۔
4 ۔ پسند ہے وہ شخص جو کسی کی دل آزاری نہیں کرتا
5 ۔ پسند ہے وہ جوان جو انسانی خدمت کیلئے آگے بڑھتا ہے
6 ۔ پسند ہے وہ بچہ یا بچی جو خلوصِ نیت سے اچھی تعلیم حاصل کرنے میں سگرداں ہے
7 ۔ پسند ہے وہ اولاد جو اپنے والدین کی خدمت کرتی ہے
8 ۔ پسند ہے وہ شخص جو بغیر جتائے ضرورتمند کی مدد کرے
9 ۔ پسند ہے اور احترام ہے اُس اُستاذ یا اُستاذہ کا جو خلوص و محنت سے طلباء یا طالبات کو پڑھائے
10 ۔ پسند ہے اور عقیدت ہے ہر اُس بوڑھے مرد یا خاتون سے جو جوانوں کی صحیح سمت راہنمائی کرے

شخص سے مُراد لڑکیاں لڑکے خواتین و حضرات

This entry was posted in آپ بيتی on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

18 thoughts on “میری پسند

  1. اظہرالحق

    شکریہ انکل جی ، آپکی پسندیدگی واقعٰی ہی ایک اچھے انسان ہونے کی دلیل ہے ، اللہ آپ کو خوشیاں دے (آمین)

  2. اجمل

    اظہرالحق صاحب
    شکریہ ۔ یہ صرف میری سوچ ہی نہیں بلکہ میں اللہ کے فضل سے اس پر عمل کرنے کی کوشش کرتا ہوں ۔

  3. اجمل

    عمیر صاحب
    بڑے افسوس کی بات ہے کہ جن اصولوں کے سہارے میں نے زندگی گذاری آپ اُن اصولوں کو غیر انسانی سمجھتے ہیں ۔ آپ تھوڑا سا وقت نکال سکیں تو بلاگ کے عنوان کے نیچے تعارف پر کلک کر کے میری زندگی کے زینہ کے صرف عنوانات دیکھئے اور اگر وقت زیادہ لگا سکیں تو میری آپ بیتی بھی پڑھ لیجئے پھر بتائیے کہ میں انسان ہوں کہ نہیں ؟

  4. umair

    i just said that …. ok leave it …

    no one is angle, and if one really really speaks the truth, truth about his life, his feelings … there is always some thing which will go against the noble principles.

    beleieve me i will be more hardcore preacher than you….

  5. umair

    i just said that …. ok leave it …

    no one is angel, and if one really really speaks the truth, truth about his life, his feelings … there is always some thing which will go against the noble principles.

    beleieve me i will be more hardcore preacher than you….

  6. نعمان

    مجھے حیرت ہے کہ عمیر کو آپ کی پسند غیر حقیقی معلوم ہوتی ہے۔ حالانکہ آپ کی پسند تو بہت سادہ اور عمدہ ہے۔ زیادہ تر لوگوں کی پسند ایسی ہی ہے۔ بھلا کون ہوگا جو تعلیم، تربیت اور اچھائی کو ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتا ہوگا۔

    عمیر دراصل جب ہم عمر اور تجربے کے ایک خاص حصے کو پہنچ جاتے ہیں تو حقیقت کی ایک نئی دنیا کھلتی ہے۔ جو ہوسکتا ہے کہ کم عمری میں ہمیں غیر حقیقت پسندانہ لگتی ہو۔

    ہاں اگر تم یہ چاہتے ہو کہ افتخار ان باتوں کے بجائے یہ لکھتے کہ مجھے آلو گوشت پسند ہے یا مجھے فلاں الیکٹرونک آلات سے محبت ہے، تو یہ لکھنا افتخار کی عمر اور تجربے کا زیاں ہوگا۔ لغزشوں اور خامیوں کو دہرانا فضول ہے، جو سیکھا ہے اسے عام کرنا سعادت ہے۔ خصوصا تب جب مخاطب نوجوان ہوں۔

  7. umair

    allah keh bandoon … tum samajh hi nahin rehae main kiya keh raha hoon … thek hai … chor do … khatam … baat kahatam …

  8. اجمل

    عمیر صاحب
    میں بصد انکساری آپ کی خدمت میں عرض کرنا چاہتا ہوں کہ میں فرشتہ نہیں بننا چاہتا ۔ میں انسان ہوں اور انسان ہی رہنا چاہتا ہوں کیونکہ خالقِ کائنات نے انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ دیا ہے ۔
    رہا آئڈیل تو اس کے معنی ہیں مثالی یا خیالی یا قیاسی ۔ اور اصطلاحی معنی ہیں کمال کا نمونہ ۔ ہمیں پہلی جماعت سے یونیورسٹی تک سب اساتذہ نے تلقین کی کہ محنت اور دیانتداری سے کام کرو اور دوسروں کیلئے مثال یا نمونہ بنو ۔ ہو سکتا ہے آجکل اساتذہ نے کہنا شروع کر دیا ہو کہ کمال پر مت پہنچنے کی کوشش کرو لیکن یہ میرے علم میں نہیں ہے ۔
    رہی پسند تو فرض کیجئے ایک شخص کو متنجن پسند ہے اور مل جائے تو بڑے شوق سے کھائے مگر اتفاق سے متنجن اسے میسر نہیں ۔ ایسی صورت میں کیا وہ اپنی خواہش کا اظہار بھی نہ کرے ؟
    آپ نے تحریر کو سمجھنے کی بجائے مصنف کو سمجھنے کی کوشش شروع کر دی حالانکہ کہ اگر مصنف سے براہِ راست رابطہ نہ ہو تو اس کی تحریر کو سمجھ کر ہی اسے سمجھنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔
    اللہ سبحانہ و تعالٰی نے انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ اسی لئے دیا ہے کہ اس میں خطا کا عنصر رکھا ہے چنانچہ کوئی انسان خطا عے مبررّا نہیں ۔تو میں کیسے ہو سکتا ہوں ۔ لیکن ایک بات یاد رکئے اصولوں پر عمل نہ کرنے سے اصول مٹ نہیں جاتے ۔
    آپ نے اپنے آپ کو ہارڈ کور پریچر لکھا ہے جس کے معنی ہیں غیرلچکدار مبلغ ۔ محترم میں نہ تو غیر لچکدار ہوں اور نہ ہی مبلغ سو مجھے اعتراف ہے کہ اس میں آپ سبقت لے گئے ۔
    آخر میں میری ایک درخواست ہے کہ یہ اُردو کا روزنامچہ ہے اور اُردو ہماری قومی زبان ہے اسلئے کوشش کیجئے کہ آپ اُردو میں لکھ سکیں ۔

    اسماء صاحبہ
    میری دعا ہے کہ آپ ہمشیہ مسکراتی رہیں ۔

    نعمان صاحب
    ماشاء اللہ آپ نے بہت اچھا لکھا ۔ جزاک اللہ خیرٌ

  9. Abdullah

    pasand kernay or khod honay main ferq hota hay,or yeh bhi zarori naheen kay sari khobian aik hi shakhs main paai jaain,
    kuch logon main kuch khobian hoti hain or kuch kharabian bhi,zahir hay insan hay to khbion or kharabion ka hi majmoa hoga,
    umair baat ka khatam na kero ja kahna chahtay ho khul ker kaho,
    iftikhar Sahab aap nay pichlay blog main me kay tabsiray kay jawab main mododi Sahab kay baray main jis andaz say gutugu fermaai woh sakht napasandeeda laga,
    woh beharhal aap say omer main baray thay or aap say buray bhi na thay:)

  10. اجمل

    عبداللہ صاحب
    آپ کے توجہ دلانے پر میں نے وہ تحریر ڈھونڈی
    http://iftikharajmal.wordpress.com/2007/03/11/%d8%a2%d8%ac-%da%a9%db%8c-%d8%ae%d8%a8%d8%b1%db%8c%da%ba/
    میں اپنے سے کسی چھوٹے کو بھی صاحب لکھتا ہوں اور بڑوں کا ادب تو اپنا فرض سمجھتا ہوں ۔ نامعلوم کس طرح مجھ سے یہ گستاخی ہوئی ۔ بہرحال مجھے شرمندگی ہوئی ۔ مودودی صاحب نے تفہیم القرآن لکھی جو کہ ساری دنیا میں مستند سمجھی جاتی ہے ۔ میرے پاس اس کی تمام جلدیں 1976 سے ہیں ۔ میں نے انہی سے دین کو سمجھا ۔ دیگر تفاسیر ۔ احادیث ۔ سیرت النّبی دائرہ معارف الاسلامیہ اور دیگر کُتب میں نے رفتہ رفتہ 1986 تک حاصل کیں اور پڑھیں ۔ مودودی صاحب کی کچھ اور کتابیں بھی میرے مجموعۂِ کُتب میں شامل ہیں ۔
    میں مسٹر می کو جواب دے رہا تھا اور پیرایہ یہ تھا کہ جو شخص اس دنیا میں نہیں اُس کے خلاف بات کرنا معیوب ہے ۔

    عمیر صاحب
    آپ ہی بتا دیجئے کہ ہارڈ کور کے کیا معنی ہوتے ہیں ؟ میرے پاس جو ڈکشنریاں ہیں اُن میں تو غیر لچکدار کے علاوہ دوسرے دوسرے معنی لڑاکا ہیں ۔

  11. اجمل

    I could give meanings of “hard-core” from over a dozen of world’s renowned dictionaries, but I confined my self to answer.com proposed by you. There I found following three meanings of “hard-core”.
    1. Intensely loyal; die-hard: a hard-core secessionist; a hard-core golfer.
    2. Stubbornly resistant to improvement or change: hard-core poverty.
    3. Extremely graphic or explicit: hard-core pornography.
    By this time you have proved yourself to be a hard-core because you neither accepted your mistake nor you are ready to listen.

  12. umair

    ohh … is this mistake:
    “allah keh bandoon … tum samajh hi nahin rehae main kiya keh raha hoon … thek hai … chor do … khatam … baat kahatam …”

    i just said you people are not getting my point. So we may better finsih it?

  13. اجمل

    عمیر صاحب
    اپنی غلطی کا اعتراف عظیم عمل ہے جو کہ بہت کم لوگ کرتے ہیں ۔ اس لحاظ سے آپ نے اعلٰی کردار کا مظاہرا کیا ہے ۔
    بات اتنی سی تھی کہ جو باتیں بطور پسند کے لکھی تھی اول یہ تو ایک چیز پسند کرنا اور اس پسند پر عمل کرنا دو مختلف فعل ہیں ۔ دوم اگر آپ کو اس میں سے کسی پسند پر اعتراض ہو یا آپ سمجھتے ہوں کہ ایسا ناممکن ہے تو آپ اپنا اختلاف لکھ سکتے ہیں لیکن آپ نے مجھے ایک مثال نہ بننے اور انسان بننے کا مشورہ دے دیا حالانکہ انسان ہی دوسرے انسانوں کیلئے مثال بنتا ہے اور اچھی مثال بننا اچھا سمجھا جاتا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.